اسلام آباد،لاہور (صباح نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک،سٹاف رپورٹر)مسلم لیگ (ن)کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے پاکستان اور چین دو بااعتماد سٹرٹیٹجک کوآپریٹو شراکت دار، آئرن برادرز اور امن وترقی کے پیامبر ہیں۔ چینی صدر شی جن پنگ نے خطے اور عالمی امن کے لئے مثالی انداز اپنایا ہے ، چینی عوام کو ایسی قابل قیادت ملنا خوش قسمتی ہے ، سی پیک گیم چینجر اور فیٹ چینجر منصوبہ ہے جو خطے کی غربت ختم کرنے میں اہم ہے ، کورونا وبا کے بعد معاشی بحالی میں سی پیک اور پاک چین معاشی تعاون کلیدی اہمیت رکھتا ہے ۔اسلام آباد میں چینی سفیر یاؤجنگ سے چینی سفارتخانے میں تفصیلی ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کوروناکیخلاف پاکستان کی مدد پر چین کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔چینی سفیر یاؤجنگ نے کہا آپ نے غیرمعمولی رفتار سے سی پیک منصوبوں اور پنجاب میں ترقی کے لئے کام کیا ۔ چینی سفیر نے شہبازشریف کا سفارتخانے آمد پر شکریہ ادا کیا۔شہباز شریف نے ایک بیان میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے پر بھی اظہار افسوس کیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاعمران خان کا وزیر اعظم بننے کا شوق عوام کو مہنگا پڑا، نیب کی ہوا کاتب پتہ چلے گا جب شوگر مافیا، بی آر ٹی پر پی ٹی آئی کو اور دوائیوں اور آٹے ، چینی پر کرپشن پکڑے گی،تب ہم کہیں گے نیب بدلی ہے ،نیب سیاسی انجیئنرنگ اور پی ٹی آئی کا ذ یلی ادارہ ہے ،اس پر کسی کا اعتماد نہیں رہا،نیب اندھا ،گونگا اور بہرہ ہے ،ہم چینی باون روپے کلو چھوڑ کر گئے ، قیمت سو روپے کلو کس کی ملی بھگت سے ہوئی ، کیا صرف دھاندلی سازش سے وزیر اعظم بننے کا شوق تھا،میڈیا نے پی ٹی آئی کی وہ کردار کشی یا احتساب نہیں کیا جو ن لیگ کا کیا گیا،عمران خان نے قومی معیشت کو سات فیصد گرایا،حساب کون دے گا،ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لئے ایک منصوبہ نہیں لگایا،یونیورسٹیزکیلئے 10ارب نہیں، 5 ہزارارب سے راوی کنارے نیاشہربسانے چلے ہیں؟۔سی پیک کے لئے چھ ارب روپے بجٹ میں رکھے ، یہ دو سو سال میں مکمل ہوگا، بھاشا ڈیم کے لئے اٹھائیس ہزار روپے کے بجائے سولہ ارب روپے رکھے گئے ،بجلی، گیس مہنگی ہوگئی ،تنخواہیں کم کردیں،کہااپوزیشن نے فیٹف پر این آر او مانگا تھا، آپ کو اس پر شرم آنی چاہئیے ،کالے قانون کوواپس لینے پرمجبورکیااس لیے مرچیں لگی ہیں، عمران خان کی ڈکٹیٹر شپ قائم نہیں کرنے دیں گے ، حکومت نہیں چلتی تو چھوڑدو۔مریم اورنگزیب نے کہا سیاسی مخالفین کو نوٹس بھجوانے کے بجائے چیئرمین نیب استعفی دیں،سیاسی مخالفین کو نوٹس بھجوانے کے بجائے نیب نیازی گٹھ جوڑ اور سیاہ کردار والے ادارے کو بندکرنے کا نوٹس جاری ہونا چاہئے ،نیب کا ذرائع سے خبریں چلوانا سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے فیصلوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور توہین ہے ۔