پاکستان میں بڑے پیمانے پر کھجور کی کاشت کی جاتی ہے جس بنا پر کھجور ایکسپورٹ کرنے والے ممالک میں مصر‘ ایران اور سعودی عرب،عراق کے بعد پاکستان کا پانچواں نمبر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو چار موسموں سے نواز رکھا ہے۔ یہاں کی آب و ہوا ہر قسم کی پیداوار کے لئے موزوں ہے۔ کھجور کے حوالے سے بلوچستان ‘جنوبی پنجاب اور صوبہ سندھ کے گرم اور خشک علاقے موزوں ترین ہیں۔ یہاں پر ہر قسم کی کھجور کی پیداوار ہوتی ہے۔ سندھ کے ضلع خیر پور میں مناسب آب و ہوا کے باعث تقریباً 75ہزار ایکڑ رقبے پر کھجور کے باغات موجود ہیں۔ صرف سندھ سے سالانہ 7لاکھ ٹن کھجور حاصل کی جاتی ہے۔پنجاب کے ضلع فیصل آباد اور جھنگ میں کھجور کی قسم عجوہ‘ عمبراور برہی کی اعلیٰ معیار کی کھجوریں پیدا ہوتی ہیں۔صوبہ پنجاب بھی ملکی پیداوار کی 6.5فیصد کھجور پیدا کرتا ہے۔ یہ سب اپنی مدد آپ کے تحت ہے۔ اگر حکومت اس سلسلے میں لوگوں کی مدد کرے۔ انہیں اعلیٰ کوالٹی کی کھجور لگانے میں مدد فراہم کرے ،تو جس قدر ہمارے پاس گرم اور صحرائی علاقہ موجود ہے، کھجور کی پیداوار میں پہلے نمبر پر بھی آ سکتے ہیں۔ درحقیقت ہمارے ہاں حکومتی سطح پر باغات اور فصلوں کی پلاننگ ہی نہیں ہے، جس بنا پر ہم اس شعبے میں پہلے ہی پیچھے ہیں ،اگر حکومت اس سلسلے میں سرپرستی کرے تو ہم نہ صرف کھجور اور زیتون بلکہ دیگر قسم کی اشیاء ضروریہ میں بھی خود کفیل ہو سکتے ہیں۔