لاہور(جوادآراعوان)پنجاب کابینہ میں پرفارمنس کی بنیاد پر تبدیلیوں اورکمزور کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے وزرا کو فارغ کرنے کا امکان ہے ۔ ذرائع پنجاب حکومت نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ ارکان صوبائی کابینہ کی پرفارمنس رپورٹس کی بنیاد پر انکی قسمت کا فیصلہ کیا جائیگا، انکی پرفارمنس کو تین کیٹیگریز میں ڈالا جائیگا ، بہترین،اچھی اور کمزور کیٹیگری شامل ہونگی۔اچھی کارکردگی والے وزیر کو بھی مزید بہتری کیلئے ٹائم لائن کیساتھ وارننگ دی جائیگی جبکہ کمزور کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے وزیر کی چھٹی کرائی جا سکتی ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب ارکان صوبائی کابینہ سے انکی پرفارمنس کے سلسلہ میں ملاقاتیں کرینگے جن میں انکی پرفارمنس رپورٹس کی بنیاد پر انکے انٹرویو کئے جائینگے اور انکی دو سالہ کار گزاری کے بارے میں دریافت کیا جائیگا،متعلقہ وزیر کے محکمے کا سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ افسر بھی میٹنگ میں موجود ہونگے ۔ارکان صوبائی کابینہ کی وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں جمع کرائی جانیوالی پرفارمنس رپورٹس کا جائزہ لیکر وزیر اعلیٰ سپیشل مانیٹرنگ یونٹ ایک رپورٹ تیار کریگا جسکا مقصد وزیر اعلیٰ کو ارکان کابینہ کی پرفارمنس کے حوالے سے ایک تصویر پیش کرنا ہو گا۔ارکان بینہ کی پرفارمنس سے متعلق ایک اورکالم بھی بنایا گیا ہے جسکے مطابق متعلقہ محکمے کے انتظامی سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ افسروں کی کوتاہی کی وجہ سے پرفارمنس خراب ہونے کی صورت میں افسرشاہی کیخلاف ایکشن لیا جائیگا اور اس صورت میں کمزور پرفارمنس والے وزیر کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے وزارت سے علیحدہ نہیں کیا جائیگا۔ صوبائی کابینہ کے بعض محکموں کی ناقص کارکردگی کی رپورٹس موصول ہو رہی ہیں جن میں سرفہرست رپورٹس انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے بھیجی گئی ہیں ،انکا کہنا تھا کہ کورونا نیشنل ایمرجنسی کی وجہ سے پنجاب حکومت کا تمام فوکس وباسے نمٹنے پر ہے اور کورونا سے جڑے محکموں کے علاوہ دیگر محکموں کی کارکردگی پر پردہ پڑا ہوا ہے ۔ارکان صوبائی کابینہ سے بیک گراؤنڈ انٹرویوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب موجودہ سیاسی صورتحال میں کسی وزیر کو فارغ کرنے کا رسک نہیں لے سکتے ،ایسا کرنے سے اپوزیشن کو حکومت پر دباؤ ڈالنے کا بہترین موقع فراہم ہو جائیگا ۔اپوزیشن پہلے ہی پنجاب حکومت کی پرفارمنس کو لیکر خاصا شور کر رہی ہے ۔