لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق چیئرمین و ایم ڈی پی ٹی وی عطا الحق قاسمی نے کہا ہے اگر مجھے پتہ ہوتا خدمات کا یہ صلہ ملے گا تو کبھی عہدہ قبول ہی نہ کرتا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتاہوں،اپیل کروں گا، خوشی ہے کہ جن لوگوں کا نام لیا گیا آج ان سے ملاقات ہورہی ہے ، میں ایم ڈی نہیں چیئرمین تھا۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں میزبان شازیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہامیں نے کوئی تنخواہ نہیں مانگی، مجھے بورڈ آف ڈائریکٹر نے چیئرمین منتخب کیا،میں نے محسوس کیا مجھے پی ٹی وی کی عظمت رفتہ کو بحال کرنا چاہئے ،دیگر پروگرام جن کابجٹ زیادہ ہوتاتھاوہ میرے کھاتے میں ڈال دیئے گئے ۔سابق ڈی جی نیب خیبر پختونخوا بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسلم گھمن نے کہا نیب یا ڈی جی نیب کے ایکشن بولنے چاہئیں، انہیں پبلک فورم پر جاکربات نہیں کرنی چاہئے ،اب بھی احتساب نہ ہوا تو ملک کی بدقسمتی ہوگی۔تجزیہ کار ظفرہلالی نے کہا جو شخص تین بار وزیراعظم بنا وہ اپنے پرنسپل سیکرٹری کوکہتا ہے اس کو لگایا جائے کیا اسے پتہ نہیں تھا،سپریم کورٹ سابق وزیراعظم سے بھی پیسے لے ،کیا ڈی جی نیب میڈیا پر آسکتا ہے ، یہ کیا ہورہاہے ۔ تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا عطا الحق قاسمی کے ساتھ جو ہوا وہ ٹھیک نہیں ہوا،سپریم کورٹ کی قاسمی صاحب سے کوئی دشمنی نہیں، وہ تو رولز کے مطابق فیصلہ کرتی ہے ، اپنی پارٹی سے درخواست ہے دوسری پارٹیوں سے مشاورت کرکے نیب کے قوانین میں تبدیلی اورآرٹیکل 62 اور63 پر نظرثانی کرے ۔تجزیہ کار حمید بھٹی نے کہا میرے خیال میں ایک صحافی کو سرکاری عہدہ نہیں لیناچاہئے ، جب نیب کیخلاف سیاستدان اسمبلی میں اور میڈیا کے سا منے باتیں کریں تو اس نے پھر اپنی رائے تو دینا تھی۔ بینکنگ انفارمیشن سکیورٹی ایکسپرٹ محمد علی خالد نے کہا ہوسکتا ہے فراڈ میں بینکوں کے اندرسے کوئی ملوث ہو۔