مکرمی !ملکی معیشت بحران کا شکار ہو یا مہنگائی کا طوفان کی زد میں ہو۔ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی تنخواہیں اور ان پر لگنے والا انکریمنٹ وہی کا وہی رہتا ہے۔ اساتذہ کو دوران امتحان اضافی کام کرنے کی بھی کوئی اجرت نہیں دی جاتی۔لیٹ آنے پر کٹوتی کا اصول لاگو ہے یعنی تین دن لیٹ پر ایک دن کی سیلری سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔ جب دل چاہے آپ کو یہ کہا جا سکتا ہے کہ آپ کل سے نہیں آئیں گے۔پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے اساتذہ کا استحصال جس شدت سے جاری ہے اس سے آنے آنے والے دور میں لوگ اس شعبے سے کنارہ کشی اختیار کرتے جائے گے وقت آئے گا کہ اس پیشے کو لوگ اپنانا ہی چھوڑ دے گے.میری حکومت پاکستان خصوصاً وزیراعظم پاکستان سے گزارش ہے کہ وہ ملک کا مستقبل سنوارنے والے اس طبقے کو انصاف دلائے. کچھ توجہ اس جانب بھی دے. کوئی قانون اس سے متعلق بھی لیکر آئے اور عمل در آمد بھی کرے۔ (سید ثاقب شاہ کراچی)