ہنگو،کوئٹہ،سکھر ، خاران ،اسلام آباد(نمائندہ 92 نیوز، نامہ نگار،ایجنسیاں،خصوصی نیوز رپورٹر، سپیشل رپورٹر) ضلع ہنگو میں سی ٹی ڈی ٹیم پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا جس میں اہلکار محفوظ رہے ، جوابی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 4 دہشت گرد مارے گئے جبکہ خاران میں بم دھماکہ میں 13افراد زخمی ہوگئے ۔ سی ٹی ڈی کوہاٹ ریجن کے مطابق سی ٹی ڈی آپریشن ٹیم ضلع ہنگو کے تحصیل ٹل اور شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام کے درمیانی علاقے میں سرچ اینڈ سٹرا ئیک آپریشن کرتے ہوئے واپس جا رہی تھی کہ اس دوران تحصیل ٹل جہازو بانڈہ کے مقام پر سی ٹی ڈی نفری پر اچانک دہشتگردوں نے فائرنگ شروع کر دی جس سے سی ٹی ڈی اہلکار محفوظ رہے جبکہ سی ٹی ڈی نفری اور ہنگو پولیس کی جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ کچھ دہشت گرد فرار ہو گئے ۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کی شناخت صادق اﷲ عرف القائدہ، احمد رحیم عرف سعود، صمیم سعید عرف استاد اور مصطفی خان عرف ملا سے ہوئی ہے جبکہ تعلق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے آمیر حاتم گروپ سے نکلا جو دہشتگردی بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے متعدد مقدمات میں مطلوب تھے ۔ سی ٹی حکام کے مطابق دہشتگردوں سے 04 عدد ایس ایم جی، 16 عدد چارجر، 04عدد بنڈل ویر اور سینکڑوں کارتوس برآمد کرلئے گئے ۔ واقعہ کے بعد سرچ آپریشن شروع کردیا ہے ۔ادھر سی ٹی ڈی نے باگڑجی میں کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کا دہشتگردگرفتارکرلیا۔علاوہ ازیں بلوچستان کے علاقے خاران میں دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد زخمی ہو گئے ۔سکیورٹی حکام کے مطابق دھماکے میں 4 سے 5 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا جو موٹر سائیکل میں نصب تھا۔زخمیوں کوہسپتال منتقل کردیاگیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے دھماکے میں بے گناہ افراد کے زخمی ہونے پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے ۔دریں اثناچیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے خاران میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گے ۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ ٹ مرزا محمد آفریدی، قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم اور قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے بھی بلوچستان کے علاقے خاران میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے