اسلام آباد،لاہور،کوئٹہ(وقائع نگار،سٹاف رپورٹر،نیٹ نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن،،92نیوزرپورٹ)اپوزیشن رہنماؤں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے ، پٹرول کی قیمت 35 روپے لٹر کم ہونی چاہئے ، عام اورغریب آدمی کی جیب پر اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالا گیا۔اسلام آباد میں ن لیگ کے دیگررہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاحکومت ٹیکس وصولی اور معیشت کو سنبھالنے میں ناکام ہوچکی، عوام کے سڑکوں پر آنے اور جمہوریت کو خطرہ ہے ،پٹرول کی قیمت میں 34 فیصد اضافہ سے عوام پر بڑا بوجھ ڈال دیا گیاجوقابل قبول نہیں، پاکستان پٹرول 55.56 روپے میں خرید رہا ہے ،اس پر44 روپے ٹیکس کردیا گیا،پٹرول ٹیکس لگا کر 67 روپے لٹر فروخت ہونا چاہئے ، مہنگائی کا طوفان سونامی کی صورت اختیار کرچکا، پٹرولیم کمپنیاں 15 روپے اضافہ مانگ رہی تھیں، باقی 10 روپے کس کھاتے میں جا رہے ہیں، وزیراعظم قومی اسمبلی میں آئے تھے تو کہتے میں نے معیشت کو تباہ کردیا، ٹیکس اکٹھے نہیں کرسکا، میرے پاس واحد راستہ ہے کہ آپ پر بوجھ ڈالوں، پٹرول پرٹیکس کو 15 روپے 69 پیسے سے بڑھا کر 44 روپے 55 پیسے کررہا ہوں ۔ احسن اقبال نے کہا عمران خان اس ملک نے آپ کو بہت عزت دی ،ملک نہیں چل رہا تو عزت کے ساتھ ریٹائرڈ ہرٹ ہوجائیں، آئل سٹاک کرنے والے مافیاز کوحکومت نے ایک رات میں اربوں روپے کی لاٹری دے دی، یہ معیشت پر کمرتوڑ وار ہے ، ہرچیز مہنگی ہوگی ۔ خواجہ آصف نے کہاعمران خان اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے ، عمران خان کیا کہتے تھے اور کرکیا رہے ہیں؟عمران خان یہی پالیسیاں چلاتے رہے تو ملک ایسے مقام پرپہنچ جائے گاجہاں سے واپسی ممکن نہ ہوگی، تحریک انصاف اپنا نیا لیڈر چن لے ، اپوزیشن کی تمام پارٹیوں سے مل کر مشترکہ لائحہ طے کریں گے ۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا ئاللہ نے کہاتاریخ کی سب سے بڑی ڈکیتی کی گئی،حکومت نے پٹرول مافیا کے ساتھ ملکر عام آدمی کی جیب پرڈاکہ ڈالا ہے ،پٹرول مافیا نے حکومت کو بلیک میل کیا اورحکومت نے گھٹنے ٹیک دیئے ۔مریم اورنگزیب نے کہا عمران خان نے پٹرولیم مافیا کے سامنے صرف گھٹنے ہی نہیں ٹیکے پٹرول مافیا کو گلے لگا لیا ہے ۔ امیرجمعیت علمائاسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا مافیا کو لگام ڈالنے کے دعوے کرنے والے خود مافیا بن گئے ، عوام دشمن اقدام کو مسترد کرتے ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیارولی خان نے کہاپٹرول کی فراہمی میں ناکام تبدیلی سرکارنے تیل مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ،فیصلے حکومت نہیں کوئی اور کررہا ہے ، کپتان دائیں بائیں نظر ڈالیں تو مافیا ہی مافیا نظر آئے گا۔اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف پیر کو احتجاج کا اعلان کردیا۔ادھربلوچستان اسمبلی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کیخلاف قرار داد متفقہ منظور کر لی ،قراردادرکن اسمبلی ثنااللہ بلوچ نے پیش کی۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،وقائع نگار،مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مجبوراً کرنا پڑا،یہ اضافہ عالمی منڈ ی میں ہونے والے اضافہ کے تناسب سے کم اضافہ کیاگیاہے ،عالمی منڈی میں تیل 112 فیصد مہنگا ہواجبکہ ہم نے صرف 25 فیصد قیمت بڑھائی اورعوام کوپٹرولیم مصنوعات میں تاریخی ریلیف دیا، پاکستان میں تیل کی قیمتیں ایشیامیں سب سے کم ہیں، عالمی مارکیٹ کے حساب سے پاکستان میں پٹرول اب بھی سستا ہے ،بنگلہ دیش میں پیٹرول 174، چین میں138 ،بھارت 180،فلپائن 153اور جاپان میں 196 روپے فی لٹر ہے ۔حکومت نے 48 فیصد ٹیکس نہیں لگایا،۔قومی اسمبلی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ پر حکومتی نقطہ نظر پیش اورمعاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابرکیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب نے کہا اوپیک کی باسکٹ قیمت میں48 فیصداور عالمی مارکیٹ میں 46 دن میں تیل کی قیمتوں میں 112 فیصد اضافہ ہوا، اس شرح سے پاکستان میں جو اضافہ ہونا تھا وہ ساڑھے 41 روپے بنتا ہے تاہم حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 25 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 24 روپے کی بجائے 21 روپے اضافہ کیا ، موجودہ اضافہ کے باوجودجنوری کے مقابلے میں پٹرول کی قیمت 17 اور ڈیزل کی 26 روپے کم ہے ، وزیراعظم کی پہلی ترجیح عوام کا مفاد ہے ،ن لیگ کے دور حکومت میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 31فیصد اضافہ ہوا،حکومت کا مقابلہ مافیاز اورذخیرہ اندوزوں کے ساتھ ہے ، عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کرینگے ،وزیراعظم کا موقف ہے مافیاز کو توڑیں، اپوزیشن کو حکومت کے اچھے اقدامات نظر آتے ہیں نہ آئیں گے ۔معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کہا 18 مئی کوپی ایس اونے 21 ڈالرفی بیرل کے حساب سے تیل خریدا،عالمی مارکیٹ میں 20جون کو 44 ڈالر 54 سینٹ تیل کی قیمت ہوگئی تھی ،بھارت اور بنگلا دیش ہم سے ڈبل قیمتوں پرعالمی مارکیٹ سے تیل خریدتے ہیں،وزیراعظم نے پوچھا کیا طریقہ ہوسکتا ہے کہ اضافہ کم سے کم ہو، مافیا کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے ،پٹرول کی قیمت میں اضافہ یاکمی کادورانیہ35روزکردیا اس سے بھی آئل کمپنیزکونقصان برداشت کرنا پڑے گا۔