لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہاکہ ایک لحاظ سے یہ ٹیکس فری بجٹ ہے کیونکہ ریٹس میں اضافہ کیا گیا نہ ہٹائے گئے ہیں لیکن ہمیں تو ٹیکس ریلیف بجٹ کی ضرورت تھی کیونکہ کورونا کی وجہ سے مشکل معاشی صورتحال ہے ۔ اس اعتبار سے یہ ا یک تھکا ہوا بجٹ ہے ۔ پروگرام ’’ ہو کیا رہا ہے ‘‘ میں میزبان فیصل عباسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے کہا کہ یہ سارا ریونیو کا کھیل ہے پٹرول پر لیوی لگنے سے ٹیکسوں میں فی لٹر اضافہ ہوا اوراس لحاظ سے موجودہ بجٹ ٹیکس فری بجٹ نہیں رہا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ جون کے آخر تک شرح سود میں اضافہ ہوسکتا ہے یہ سال معاشی طورپر بہت برا گزرا ہے ۔تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا کہ مسلم لیگ ق کے شکوے بڑے واضح ہیں، وزیراعظم کا عشائیہ صرف بجٹ پاس کرانے کیلئے تھا یا کچھ اورتھا ، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ پی ٹی آئی میں14 سے 15 لوگ ایسے ہیں جو مسلسل ناراض ہیں انہیں گزشتہ روزمناکرلایا گیا بجٹ تو پاس ہوگیا لیکن مسائل جوں کے توں رہیں گے ۔ کراچی سٹاک مارکیٹ پرحملے کے حوالے سے کہا کہ اس واقعہ کے تانے بانے نام نہاد بی ایل اے سے ملتے ہیں بڑا سوچ سمجھ کر ٹارگٹ چنا گیا کیونکہ پاکستانی معیشت تو پہلے ہی دبائو کا شکارہے یہ بمبئی قسم کا حملہ تھا لیکن ہمارے پولیس والوں نے زبر دست کام کیا ۔ پی ٹی آئی کی حکومت اداروں کو ٹھیک نہیں کرپا ئی بلکہ نئی نئی داستانیں جنم لے رہی ہیں۔