اسلام آباد ( خبر نگار) عدالت عظمیٰ نے لاہور میں سرکاری اراضی پر قائم پٹرول پمپس کو لیز پر دینے سے متعلق نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور قرار دیا ہے کہ درخواست گزار پٹرول پمپس کی لیز کی نیلامی میں حصہ لے سکتے ہیں۔ جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں3 رکنی بنچ نے نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کی تو عدالت نے کہا کہ زمین پنجاب حکومت کی ہے حکومت اپنی زمین بیچنا نہیں چاہتی تو عدالت اسے بیچنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا جو کرائے د یئے جا رہے تھے وہ سب کے سامنے ہیں، مصری شاہ میں ایک سائٹ 600روپے کرائے پر تھی، سرکاری اثاثوں کو بے رحم انداز میں بانٹا گیا۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کیوں نہ یہ معاملہ نیب کو بھجوا دیں نیب خود دیکھ لے گا کہ اس معاملے میں کیا جرم ہوا ہے ، یہ لاہور ہائیکورٹ نہیں جہاں شور مچا کر فیصلہ لے لو ،کمرہ عدالت میں وکلاء اپنی آواز دھیمی رکھا کریں۔ اعتزاز احسن نے کہا آپ بھی لاہور سے ہی تشریف لائے ہیں ۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا موجودہ کرائے کے ساتھ پچھلے 3 سال کے واجبات بھی دینا ہوں گے ۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا حکومت نے 2003 ئمیں کمرشل اور صنعتی سائٹس کو فروخت کرنے کی پالیسی بنائی گئی تھی ۔جسٹس فیصل عرب نے کہا لگتا ہے یہ پالیسی کرایہ نہ ملنے کی وجہ سے بنائی گئی مناسب کرایہ مل جائے تو ان سائٹس کو فروخت کرنے کی کیا ضرورت ہے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ایک سائٹ کا کرایہ 18 ہزار سے بڑھ کر ایک کروڑ 80 لاکھ ہو گیا ہے ، پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا حکومت نے ان سائٹس کو فروخت کرنے کی پالیسی ختم کر دی ہے ۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ نیلامی کے عمل میں حصہ لئے بغیر سائٹ لیز پر نہیں دی جا سکتی۔ دوران سماعت جب عدالت کو بتایا گیا کہ لیز گورنر کی سفارش پر دی جاتی تھی، جسٹس عظمت سعید نے کہا بعض پٹرول پمپس گرین بیلٹ پر بنائے گئے ان کو دوبارہ بحال کرنے کا عدالت کیسے حکم دے سکتی ہے ، اگر گورنر نے لیز دی تھی تو جا کر گورنر ہاؤس میں پٹرول پمپ لگا دیں ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا جو زائد بولی دے اس کو حق دیا جائے ۔ وکلاکے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت عظمیٰ نے نجی سکولوں کی فیسوں سے متعلق مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے بچوں کو بنیادی تعلیم کی فراہمی کے بارے ریاست کی آئینی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے کے بارے سوال اٹھایا ہے اور اٹارنی جنرل ،چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیا ہے جبکہ انھیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بنیادی تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے اپنی اپنی متعلقہ حکومتوں کے اقدمات کی تفصیلات سے آگاہ کریں۔ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا کہ روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرکے فیصلہ کیا جا ئیگا ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے امریکی جیل میں قیدڈاکٹر عافیہ صدیقی وطن واپسی کیس کی سماعت کی تو درخواست گزارڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور حکومت کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا تاہم عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیا اور سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ سپریم کورٹ نے وقت کی کمی کے باعث معذور افراد کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ۔ عدالت نے ثمینہ خاور حیات جعلی ڈگری کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے کاغذات نامزدگی کے ساتھ لگائی گئی ڈگری کی نقل اور تحریری جواب طلب کر لیا اور سماعت 2ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔