وفاقی حکومت نے اوگراکی سفارش پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے 63 پیسے تک کمی کا اعلان کیا ہے جس کا اطلاق آج سے ہو گا۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخ بڑھنے سے پاکستان میں بھی ان کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا جس کے باعث مہنگائی کا طوفان امڈ آیا اور لوگوں کا جینا محال ہو گیا تھا۔ گو اس کے ردعمل میں حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہونے کے بعد پاکستان نے ان کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کر دی ہے جس سے عوام سکھ کا سانس لیں گے لیکن اس سلسلے میں حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کی دہلیز تک پہنچانے کا انتظام کرے۔ اشیاء خوردو نوش کی قیمتیں واپس لانے کے اقدامات کئے جائیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کو یقینی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں مارکیٹ کمیٹیاں اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کیا جائے جو اشیاء کی مقررہ ریٹ پر فروخت کو یقینی بنائیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک روپے اضافے سے جس طرح تمام چیزوں کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں، اسی طرح اب پونے چھ روپے کی کمی کے وقت بھی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی واقع ہونی چاہئے تاکہ عوام تک اس کا حقیقی ریلیف پہنچ سکے۔ اگر حکومت نے اقدامات نہ کئے تو پھر تاجر برادری اشیاء کی قیمتوں کو کبھی بھی واپس نہیں لائے گی۔ اس لئے حکومت خود اپنی رٹ قائم کرے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔