اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے بعد نیب کی جانب سے زیر حراست پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر و سابق صدر آصف علی زرداری کو بھی پروڈکشن آرڈر کیلئے قائمہ کمیٹیوںکی رکنیت کی ضرورت پڑ گئی ، سابق آصف علی زرداری کو3 قائمہ کمیٹیوں کا ممبر بنا دیا گیا ، تینوںکمیٹیوںکی سربراہی پیپلزپارٹی کے پاس ہے اور قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کو بھی پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے ۔ منگل کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹکی جانب سے جاری سرکولر کے مطابق آصف زرداری کو قائمہ کمیٹی تجارت میں پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی میر منور علی تالپور کا نام واپس لے کر ان کی جگہ ممبر بنایا گیا ۔ قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیدوار میں سید مصطفیٰ شاہ کی جگہ اور آبی وسائل کی کمیٹی میں بھی میر منور علی تالپور کی جگہ کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ۔ قائمہ کمیٹی برائے تجار ت کے چیئرمین سید نوید قمر، قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے چیئرمین سجاد حسین طور اور قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کے چیئرمین پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی نواب محمد یوسف تالپور ہیں ۔ قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے قاعدہ 108 کے تحت زیر حراست کسی رکن اسمبلی کوسپیکریا کسی کمیٹی کا چیئرمین اجلاس میں جس کا وہ رکن ہو شرکت کیلئے طلب کر سکتا ہے ۔ آصف زرداری کوانہی کمیٹیوں کی رکنیت دی گئی ہے جن کے چیئرمینوں کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے تاکہ پروڈکشن آرڈر کے اجرا میں مشکل پیش نہ آئے ۔