لاہور(خصوصی رپورٹ)کرونا وائرس کی وجہ سے جہاں ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند ہیں تو وہیں نجی جامعات نے ملک میں پھیلی غیر یقینی صورتحال جس میں تعلیمی اداروں کی بندش کے متعلق کچھ بھی حتمی نہیں کہ معمول پر آنے میں کتنا عرصہ درکار ہے اس سے نمٹنے کے لئے اس کڑے وقت کو چیلنج سمجھ کر اس سے بھرپور استفادہ شروع کر دیا۔اکثر پرائیویٹ یونیورسٹیوں نے آن لائن تعلیمی و تدریسی سرگرمیاں شروع کر کے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی دی گئی گائیڈ لائن پر فوری عملدرآمد کیا ہے ۔آن لائن کلاسز میں 95 فیصد حاضری سے طلبا کی دلچسپی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔تفصیلات کے مطابق کرونا کی وبائکے پھیلاؤکی وجہ سے 13 مارچ سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند کئے گئے تھے ۔بعد ازاں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے یونیورسٹیوں کو آن لائن کلاسز کا آغاز کرنے کے لئے گائیڈ لائن جاری کی جس پر نجی یونیورسٹیوں نے فوری طور پر مثبت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے برق رفتاری سے اپنے تدریسی امور میں جدت لاتے ہوئے انہیں آن لائن میں تبدیل کر دیا۔چیئرمین پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان پروفیسر ڈاکٹر چودھری عبدالرحمان نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر طارق بنوری کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا ہے کہ نجی یونیورسٹیاں مشکل کی اس گھڑی میں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم ہمارے ملک کا اہم ترین شعبہ ہے جبکہ اساتذہ کا معاشرے کی تعمیر میں بہت اہم کردار ہے ۔انہوں نے حکومت سے ایک بار پھر اساتذہ کے لئے ریلیف پیکیج کی اپیل کی ہے ۔علاوہ ازیں طلبائاور والدین نے نجی یونیورسٹیوں کی آن لائن سروسزپرانتظامیہ کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں نجی یونیورسٹیز طلبائکاتعلیمی نقصان بچاکرایک قومی خدمت سرانجام دے رہی ہیں۔