ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے آپریشن ردالفساد کے چار سال مکمل ہونے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز نے عوام کی مدد سے دہشت گردی کو شکست دی اور بڑے بڑے دہشت گرد نیٹ ورکس کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ پاکستان نے ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے 27 فروری 2017ء کو کثیر الجہتی آپریشن ردالفساد شروع کیا تھا۔ سکیورٹی فورسز نے ملک بھر میں تین لاکھ 75 ہزار سے زائد آپریشنز کئے۔ یہ سکیورٹی فورسز کی بے مثال قربانیوں اور عزم و حوصلہ کا ہی نتیجہ ہے کہ سرزمین پاک سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا ہو چکا ہے۔ کچھ شرپسند عناصر سرحد پار فرار ہو چکے ہیں جو پاکستان کے لیے مسلسل خطرہ ہیں۔ پاکستان سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے نہ صرف افغانستان بلکہ ایران کی سرحد پر بھی باڑ لگا رہا ہے تاکہ دہشت گردوں کی نقل و حمل کو روکا جا سکے۔ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ جب تک افغانستان میں پائیدار امن قائم نہیں ہوتا سرحد پار سے امن دشمن مسلسل پاکستان کے امن کو تباہ کرتے رہیں گے۔ افغان سرحد سے پاکستانی چوکیوں پر حملے اس کی مثال ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سرحد کی کڑی نگرانی کے ساتھ افغانستان میں پائیدار امن کے لیے بھی کوشش تیز کرے تاکہ پاکستان کے ساتھ افغانستان میں بھی پائیدار امن قائم ہو اور پاکستان ترقی و استحکام کی منزل حاصل کر سکے۔
آپریشن ردالفساد کے چار سال
بدھ 24 فروری 2021ء
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے آپریشن ردالفساد کے چار سال مکمل ہونے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز نے عوام کی مدد سے دہشت گردی کو شکست دی اور بڑے بڑے دہشت گرد نیٹ ورکس کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ پاکستان نے ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے 27 فروری 2017ء کو کثیر الجہتی آپریشن ردالفساد شروع کیا تھا۔ سکیورٹی فورسز نے ملک بھر میں تین لاکھ 75 ہزار سے زائد آپریشنز کئے۔ یہ سکیورٹی فورسز کی بے مثال قربانیوں اور عزم و حوصلہ کا ہی نتیجہ ہے کہ سرزمین پاک سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا ہو چکا ہے۔ کچھ شرپسند عناصر سرحد پار فرار ہو چکے ہیں جو پاکستان کے لیے مسلسل خطرہ ہیں۔ پاکستان سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے نہ صرف افغانستان بلکہ ایران کی سرحد پر بھی باڑ لگا رہا ہے تاکہ دہشت گردوں کی نقل و حمل کو روکا جا سکے۔ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ جب تک افغانستان میں پائیدار امن قائم نہیں ہوتا سرحد پار سے امن دشمن مسلسل پاکستان کے امن کو تباہ کرتے رہیں گے۔ افغان سرحد سے پاکستانی چوکیوں پر حملے اس کی مثال ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سرحد کی کڑی نگرانی کے ساتھ افغانستان میں پائیدار امن کے لیے بھی کوشش تیز کرے تاکہ پاکستان کے ساتھ افغانستان میں بھی پائیدار امن قائم ہو اور پاکستان ترقی و استحکام کی منزل حاصل کر سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں بدھ 24 فروری 2021ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں