وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے گنگا رام ہسپتال میں 600 بستروں پر مشتمل زچہ و بچہ ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے صوبے میں نئے ہسپتال اور امراض خون کے ادارے بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ ماضی کی حکومتیں صحت اور تعلیم کے شعبوں سے صرف نظر کرتی رہی ہیں حالانکہ یہ دو ایسے شعبے ہیں جن میں سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ صوبے کے کئی پسماندہ اضلاع میں بڑے پیمانے پر صحت کے منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ بہاولنگر، اٹک، راجن پور، لیہ اور مظفر گڑھ ایسے اضلاع ہیں جہاں صحت و تعلیم کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ایسی صورتحال میں وزیراعلیٰ کا ان علاقوں میں نئے ہسپتال بنانے کا عزم قابل تحسین اقدام ہے، اب جبکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث نت نئی بیماریاں اور وائرس سامنے آ رہے ہیں تو ایسے میں ان کے تدارک کے لئے صحت و طب کے شعبے میں بھی انقلابی تبدیلیوں اور جدید ترین طبی آلات کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے ۔ صحت عامہ کے ساتھ ساتھ خصوصی بیماریوں کے لئے جدید خطوط پر نئے ہسپتال بنانا ناگزیر ہو گیا ہے۔ حکومتی سطح پر صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ سے مستقبل میں بہت سی مشکلات پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ لہٰذا پسماندہ علاقوں میں نئے ہسپتالوں اور خون کے امراض کے نئے اداروں کے قیام پر کام جتنی جلد ممکن ہو شروع کرنا چاہئے اور آنے والے وفاقی و صوبائی بجٹوں میں اس سلسلہ میں خصوصی رقوم مختص کی جانی چاہئیں۔