پشاور(خبرنگار) ڈاکٹروں نے حکومت کی مذاکرات کی دعوت قبول کرتے ہوئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں او پی ڈی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،ڈاکٹروں نے مذاکراتی ٹیم میں وزیر صحت کو شامل نہ کرنے کی شرط بھی رکھ دی، اس حوالے سے ڈاکٹرز کونسل کا اجلاس گزشتہ روز ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرز کونسل کے صارفین کا کہنا تھا کہ مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، وزیر اعلیٰ کے ساتھ مذاکرات کیلئے جائینگے لیکن مذاکراتی عمل میں وزیرِصحت کی شرکت برداشت نہیں کی جائے گی،حکومت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت کے بعد ڈاکٹرز کونسل صوبے بھر میں قلم چھوڑ ہڑتال جاری رکھنے اور صرف ایل آر ایچ میں او پی ڈی سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سے ڈاکٹروں کے مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں 30سے زائد ڈاکٹروں کے خلاف انتظامی کارروائی کیلئے لائحہ عمل تیارکرلیا گیاہے ،متعدد ڈاکٹروں کو برخاست اور کئی کو معطل کیا جائے گا ، ڈاکٹرز کونسل کو بیشتر ڈاکٹروں نے عوام میں ساکھ خراب ہونے کے باعث او پی ڈی جاری رکھنے کا مشورہ دیدیا ہے ، ڈاکٹر ضیاء الدین آفریدی سے راضی نامہ کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں،ذرائع کے مطابق حکومت نے تیس سے زائد ڈاکٹروں کی فہرستیں تیار کرلی ہیں جو ڈاکٹرز تنظیموں کے عہدیدار بتائے گئے ہیں اور احتجاج میں پیش پیش ہیں، مذاکرات ناکامی کی صورت میں ان ڈاکٹروں کے خلاف انتظامی کارروائی کی جائے گی ۔