پشاور ( سٹاف رپورٹر )پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7میں ایک تین منزلہ مکان میں چھپے دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کے تقریباً 17گھنٹے طویل آپریشن کے بعد عمارت کو کلیئر قرار دے دیا گیا،کلیئر کئے جانے کے بعد عمارت کو دھماکا خیز مواد سے اڑادیا گیا ، فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشت گرد مارے گئے ، شہید اے ایس آئی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، سکیورٹی فورسز نے علاقے سے محصور افراد کو نکال لیا، آئی ایس پی آر کے مطابق مکان کو کلئیر کر دیا گیا ہے اور ہلاک دہشتگردوں کی لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے ، پولیس نے حیات آباد فیز سیون سیکٹر ٹین کے تین منزلہ مکان میں موجود دہشت گردوں کی موجودگی پر گزشتہ رات چھاپہ مارا تو اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی ، اضافی نفری طلب کی گئی، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں پولیس سمیت پاک فوج کے کمانڈوز نے بھی حصہ لیا اور تقریباً 17گھنٹے بعد مکان کو دہشت گردوں سے کلئیر کردیا گیا، آپریشن کے دوران بڈھ بیر ماشخیل کے اے ایس آئی قمر عالم شہید اور تین اہلکار زخمی ہوئے ،علاقے میں محصور افراد کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، فائرنگ سے دو خواتین معمولی زخمی ہوئیں جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ، ذرائع کے مطابق دہشتگرد جس مکان میں موجود تھے وہ عبدالناصر نامی شخص کی ملکیت ہے جو بیرون ملک ہے ، مکان جاوید کوکی خیل نامی شخص کو ایک ماہ قبل کرائے پر دیا گیا تھا، رات کو مکان میں کچھ مہمان بھی آئے ، کارروائی کی نگرانی سی سی پی او پشاور اور ایس ایس پی آپریشن نے کی ،کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے بھی آپریشن کی جگہ کا دورہ کیا اور جوانوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی تعریف کی، حیات آباد آپریشن میں شہید پولیس اہلکار قمر عالم کی نماز جنازہ ملک سعد پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی جس میں وزیراعلی محمود خان، کور کمانڈر پشاور شاہین مظہر محمود اور آئی جی محمد نعیم خان نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ اور کور کمانڈر نے پولیس اہلکار کے جسد خاکی پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ پولیس کے دستے نے شہید کو سلامی پیش کی، وزیراعلی محمود خان کا نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ افسوس ناک واقعہ ہے ، فورسز الرٹ تھیں، اس وجہ سے دہشتگردوں کو کائونٹر کیا گیا، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس بم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک کے مطابق آپریشن کے بعد وہاں سے خودکش جیکٹس، بارود سے بھری موٹرسائیکل اور دیگر مواد پایا گیاجنہیں ناکارہ بنانے کے دوران مذکورہ عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی، مکان میں 50 سے 60 کلو گرام تک بارودی مواد رکھا گیا،موٹرسائیکل پر 50 کلو باردوی مواد نصب کیا گیا ، پورے گھر میں آئی ای ڈیزکا جال بچھایا گیا دہشت گردوں میں ٹی ٹی پی کا کمانڈر اور ایک افغان خودکش بمبار بھی شامل ہے ، سکیورٹی ذرائع نے بتایا مارے جانیوالے دہشتگردوں میں تحریک طالبان کا کمانڈر امجد، سعید، ذاکر، طارق اور بہروز شامل ہیں، ایک افغان دہشتگرد کی عمر 21 سال اور تعلق صوبہ ننگرہار سے ہے جسے بارود سے بھری موٹرسائیکل کے ذریعے کسی بھی اہم شخصیت یا مقام کو نشانہ بنانے کا ٹاسک حوالے کیا گیا تھا۔