پشاور(خبرنگار،92نیوز) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اﷲ خان کے گارڈ نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاورمیں وزیر اعظم عمران خان کے کزن ڈاکٹر نوشیروان برکی پر انڈے پھینکنے والے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الدین آفریدی کی پٹائی کردی۔خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں بورڈ کی پالیسی میٹنگ جاری تھی کہ ڈاکٹر ضیاء الدین ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر پروموشن میں تاخیراوردیگر مسائل بتانے کیلئے اندر چلے گئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر نوشیروان برکی نے انہیں کہا کہ وہ یہ معاملہ متعلقہ افسروں کے ساتھ اٹھا ئیں اور یہاں سے چلے جائیں جس پر ڈاکٹر ضیا ء الدین طیش میں آ گئے اور باہر دکان سے سیاہی اور انڈے خریدے اور میٹنگ میں روم میں جاکر ڈاکٹر نوشیروان پر پھینک دیئے ۔ وزیر صحت کو فون کرکے آگاہ کیا گیا جس پر وہ اپنے سکیورٹی گارڈز کے ہمراہ ہسپتال پہنچے اور وارڈ کے باہر ہی ڈاکٹر ضیاء الدین آفریدی کی پٹائی شروع کردی جس سے انکے سرمیں چو ٹ لگی ۔دریں اثنا واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خان نے مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے اوررپورٹ طلب کرلی ۔ ڈاکٹروں نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال کی ایمرجنسی کو ایف آئی آر کے اندراج تک بند کردیا تاہم پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے وزیر صحت پر حملہ کرنے کی خبریں شیئر کردی گئی ۔دوسری جانب ڈاکٹروں نے ہسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے جاری کردی جس میں وزیر صحت کے سکیورٹی گارڈ ڈاکٹر ضیا کو کلاشنکوف کے بٹوں سے مار رہے ہیں، ہسپتال کے سکیورٹی گارڈ اور پولیس اہلکاروں نے بھی کوئی مداخلت نہیں کی ۔ دریں اثناصوبائی وزیرڈاکٹر ہشام انعام اﷲ نے کہا کہ ڈاکٹرز تبادلوں سے بچنے کیلئے پراپیگنڈا اور بلیک میلنگ کر رہے ہیں ۔ میڈیا پر چلائی جانے والی خبر بالکل حقائق پر مبنی نہیں ۔یہ تمام ڈاکٹر نہیں چند ڈاکٹرز ہیں جو اس مقدس شعبے کوبدنام کر رہے ہیں۔