اسلام آباد (خصوصی نیوزرپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی دفترخارجہ نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں بھارتی سرپرستی کے ناقابل تردیدثبوت دیئے ۔ بی جے پی حکومت نے انتخابات جیتنے کیلئے فالس فلیگ آپریشن رچایا، پاکستان پر دہشتگردی سے متعلق جھوٹ باندھا۔ بھارتی صحافی ارنب گوسوامی نے پاکستان کیخلاف بھارت کے مکروہ اور مذموم عزائم مزید بے نقاب کردئیے ۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں عالمی برادری کے سامنے بھارت کی طرف سے پاکستان مخالف جھوٹی عالمگیر مہم چلانے کے ناقابل تردید شواہد آچکے ہیں۔ ٹی آر پی کیس میں ممبئی پولیس کی چارج شیٹ میں بھارتی ری پبلک ٹی وی کے اینکر ارنب گوسوامی کے ٹرانسکرپٹس شامل ہیں جس نے بھارت کے مذموم عزائم بے نقاب کرتے ہوئے پاکستان کے دیرینہ موقف کی تائید وتصدیق کردی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ارنب گوسوامی کے تازہ انکشافات سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان اب تک جن امور کی مسلسل نشاندہی کرتا آ رہا ہے ، وہ تمام حقائق درست ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلے ہی بدنیتی پرمبنی بھارتی پروپیگنڈامستردکردیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ابتداسے ہی پاکستان کے خلاف بھار ت کے گمراہ کن اور زہریلے پروپیگنڈا کو مسترد کیا اور یہ حقائق اجاگر کئے کہ فروری2019 میں پلوامہ حملے کا سب سے بڑا فائدہ بی جے پی حکومت کو ہوا ہے کیونکہ اس نے لوک سبھا میں واضح نشستیں جیت لیں ۔ بھارت کی ان جعلی کارروائیوں کا مقصد پاکستان پر دہشتگردی کے الزام لگا کر بدنام کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد ’’سرجیکل سٹرائیک ‘‘ کا دعویٰ پاکستان کو بدنام کرنے اور انتخابات جیتنے کی کوشش تھی۔انہوں نے کہا کہ نئے انکشافات نے فالس فلیگ آپریشن سے مودی سرکارکی انتخابی جیت تک کا تمام سکرپٹ ثابت کیا۔ ترجمان نے کہا کہ یہ ٹرانسکرپٹ اس امر کا مزید بین ثبوت ہے کہ کیسے فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے واضح انتخابی کامیابی کی راہ ہموار کی گئی اور اس منصوبے پر عمل کیاگیا۔ پاکستان بھارت کے جھوٹوں کامقابلہ حق کے ساتھ کرتارہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارتی اشتعال انگزیوں کے باوجود سچائی اور حقائق کی روشنی میں اپنی کوششیں ذمہ داری کے ساتھ جاری رکھے گا۔دریں اثناترجمان دفترخارجہ نے نیپالی کوہ پیماؤں کی ٹیم کو موسم سرما میں دنیا کی دوسری سب سے بلند چوٹی کے ٹو پہنچ کر تاریخ رقم کرنے پر مبارکباد دی ہے ۔گزشتہ روزترجمان دفتر خارجہ نے اس مہم کو’’کوہ پیمائی کی تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی‘‘ قرار دیتے ہوئے کوہ پیماؤں کی چوٹی سے بحفاظت واپسی کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ترجمان نے ٹوئٹس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوہ پیمائی کی سب سے اہم منزل ہے ۔گزشتہ روز کوہ پیما نرمل پورجانے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ناممکن کو ممکن بنا دیا ہے ،موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی تاریخ بنی نوع انسان اور نیپال کے لئے رقم کی ہے ۔قراقرم رینج پاکستان میں واقع ہے ، کے ٹو دنیا کے 14 بلند ترین پہاڑوں میں سے ایک ہے جو 8،000 میٹر سے بھی زیادہ ہے اور کے ٹو دنیا کی سب سے خطرناک اور چیلنج کرنے والی چوٹی کے طور پر پہچانی جاتی ہے ۔