آئی جی پنجاب انعام غنی نے پولیس اہلکاروں کے لئے ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصل آباد‘ گوجرانوالہ اور لاہور میں ہسپتال بنائے جائیں گے ۔ جگہ کے تعین کے لئے دو کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں ۔پاکستان کے تمام سرکاری محکموں کے اپنے اپنے ہسپتال موجود ہیں، جہاں پر ان محکموں کے ملازمین اور ان کے خاندانوںکا مفت علاج ہوتا ہے جبکہ محکمہ پولیس جو ہمہ وقت فرنٹ لائن پر ہوتاہے اس کے ملازمین اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر امن قائم کرتے ہیں، ان کے لئے صوبہ بھر میں کوئی ہسپتال موجود نہیں ہے ۔ایمرجنسی کی صورت میں ملازمین اور ان کی فیملیز کو پرائیویٹ یا پھر سرکاری ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے جہاں پر پہلے ہی خلق خدا کا بے پناہ رش ہوتا ہے یوں پولیس اہلکاروں کو کئی کئی دن کی چھٹیاں لے کر اپنے یا فیملی کے علاج معالجے کا بندوبست کرنا پڑتا ہے ،اس حوالے سے آئی جی پنجاب کا یہ فیصلہ مستحسن ہے، اس منصوبے پر فی الفور برق رفتاری سے کام کرنا چاہیے ،جس طرح افواج پاکستان، واپڈا اور سوشل ویلفیئر کے اپنے ہسپتال ہیں، اسی طرز پر پولیس ملازمین کے لئے بھی ہسپتال بنا کر ان کی مشکلات کو دور کیا جائے۔ محکمہ پولیس کے پاس ویلفیئر فنڈز کا شعبہ موجود ہے ،اسی کے تحت اس منصوبے کو پایا تکمیل تک پہنچاکر پولیس اہلکاروں کے دیرینہ مسئلے کو حل کیا جائے۔