لاہور( خبرنگارخصوصی،نمائندہ خصوصی سے، وقائع نگار ) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کا انٹرمیڈیٹ کی جوابی کاپیوں کے پڑتال کے معاملے پر عدم اعتماد،ن لیگ کی عظمیٰ بخاری کا معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا جبکہ ڈپٹی سپیکر سردار دوست مزاری کی تحریکاستحقاق کا معاملہ بھی نمٹادیا گیا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکرپرویز الٰہی کی ز یر صدارت دو گھنٹے 14منٹ تاخیر سے شروع ہوا،ایجنڈے پر محکمہ ہائر ایجوکیشن سے متعلق سوالوں کے جواب پارلیمانی سیکرٹری سبطین رضا کی جانب سے دیئے گئے ،پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی جوابی کاپیوں کی پڑتال کے معاملے پر ن لیگ عظمیٰ بخاری نے ایوان میں احتجاج کیا،عظمیٰ بخاری نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہاکہ میری اپنی بیٹی بھی اس سسٹم کی زد میں آئی ہوئی ہے ۔یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ایک ہی جواب کے مختلف نمبر دیئے جائیں ممتحن کے رویہ پر یہ معاملہ نہیں چھوڑ اجاسکتا ۔میں فیاض الحسن چوہان نہیں ہوں کہ اپنے بچے کے نمبر لگوا سکوں۔میری رائے ہے کہ اس طرح کے مسائل پر ایوان کی کمیٹی بنائی جائے ۔اس کے جواب میں سپیکرنے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لئے جلد حکومت سے بات چیت ہو گی۔بعدازاں وزیر قانون راجہ بشارت نے پولیس کی جانب سے ڈپٹی سپیکر دوست مزاری سے پولیس کے بدسلوکی پر تحریک استحقاق کی سیل بند رپورٹ ایوان میں پیش کردی، ڈپٹی سپکر سرداردوست محمد مزاری نے کہاکہ وزیرا علیٰ سے ملاقات ہوگئی ہے ،وزیر اعلیٰ نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ، رپورٹ پیش ہونے کے بعدسپیکر نے معاملہ نمٹا دیا۔اجلاس میں مہنگائی اور امن وامان کے حوالے سے عام بحث میں اپوزیشن نے مہنگائی اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال کا ذمہ دارں حکومت کو قرار دے دیا۔اجلاس میں ن لیگ کے توفیق بٹ کی طرف سے وزیر قانون کی جانب سے استحقاق کے معاملے کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔بعدازاں تحریک انصاف کی رکن اسمبلی مومنہ وحید نے سونامی ملین ٹری پروگرام شروع کر نے پر حکومت پنجاب کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی ۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر پینل آف چیئرمین نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا۔دریں اثنا اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر اور ن لیگ کے رہنما رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال ، خواجہ سعد رفیق اور میاں حمزہ شہباز شریف کے کیسزتاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں۔