لاہور(خبرنگارخصوصی،کامرس رپورٹر،آن لائن ) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سپیکر نے وزرا کو ہاسٹل کے کمرے خالی کرنیکا حکم دیدیا جبکہ گندم بحران پر پی پی رکن اسمبلی حسن مرتضیٰ نے بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا۔تفصیل کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر چودھری پرویز الٰہی کی زیر صدارت ایک گھنٹہ 45منٹس تاخیر سے شروع ہوا،اجلاس میں اپوزیشن نے آٹے اور مہنگائی پر خوب واویلا کیا۔اجلاس کے بعد اسمبلی کی سیڑھیوں پر بھی نعرے بازی کرتے رہے ۔اسمبلی کے ایجنڈے پر محکمہ یوتھ افیئرز اور آرکیالوجی کے متعلق سوالوں کے جواب صوبائی وزیر رائے تیمور بھٹی کی جانب سے دیئے گئے ،بعدازاں سپیکر چودھری پرویز الہی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ بیشتر ممبران کو ہاسٹل کی سہولت کا مسئلہ ہے ،اب صوبائی وزرا کو جب گھر مل چکے ہیں تو انہوں نے کمروں پر قبضہ کیوں کر رکھا ہے ،وزرا فورا کمرے خالی کریں ،میں نے کمرے خالی کرانا ہیں جنگ نہیں کرنی۔بیشتر خواتین کو کمرے نہ ہونے کی وجہ سے مسئلہ پیش آتا ہے ۔ن لیگی رکن اسمبلی رمیش سنگھ اروڑا نے حلف اٹھانے کے بعد ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرتاپور راہداری کھولنے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید اور میاں نوازشریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔سپیکر چودھری پرویز الٰہی نے اس موقع پر کہا کہ کرتارپور راہدری کے قیام کا سہرا آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے سر ہے ،قمر جاوید باجوہ نے اس منصوبہ کا کئی بار دورہ کیا ا س سے قبل میں نے یہاں سڑک تعمیر کرائی ، مشرف میری مدد نہ کرتے میں بھی کچھ نہ کرسکتا ،مشرف اب یہاں نہیں لیکن جو جس کاکریڈٹ ہے اسے ملنا چاہئے ۔اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہاکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے ایک سال میں کرپشن میں اضافہ کا انکشاف کیا ، میں کسی سیاست میں نہیں پڑنا چاہتا ،ق لیگ کے دور میں ریسکیو1122 سروس شروع کی تو ہم نے اسے جاری رکھا اسی طرح ہم نے فرانزک لیب بنائی ،کیا ہم فرانزک لیب اپنے ساتھ لے گئے ۔وزیر قانون راجہ بشارت نے کہاکہ نریندری مودی کا یار کون ہے ،کس نے مودی کی شادی کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ،کس نے مودی سے ذاتی تعلقات بنائے ،دنیا عمران خان کی صلاحیتوں کا اعتراف کررہی ہے ،مہنگائی پر ہم ایک ہیں تو کشمیر پر ایک کیوں نہیں ۔وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے قائدین کی ملی بھگت سے آٹے کا بحران پیدا ہوا ہے ،حسن مرتضی ببوبرال ہیں، تحریک انصاف کی سعدیہ سہیل نے کہاکہ حسن مرتضیٰ کی تقریر سے ہم لطف اندوز ہوئے ہیں۔بعدازاں اجلاس میں سابق سپیکر انور بھنڈر کے انتقال پر تعزیتی قرارداد پیش کی جسے منظورکرلیا گیا۔علاوہ ازیں اجلاس کا وقت ختم ہونے پر سپیکر نے اجلاس آج دوپہر تین بجے تک ملتوی کردیا۔