لاہور(خبرنگارخصوصی) پنجاب اسمبلی میں ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے شروع ہونیوالی گرما گرمی، مجرے اور گالیوں تک پہنچ گئی،ایوان مچھلی منڈی بنا رہا، پیپلزپارٹی کے سید حسن مرتضیٰ کے نازیبا کلمات بولنے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی ،سیکرٹری زراعت کی عدم موجودگی پر ڈپٹی سپیکر نے وقفہ سوالات ختم کردیا گیا، اپوزیشن، حکومتی اراکین میں کئی بار جھڑ پ ہوئی، ڈپٹی سپیکر سردار دوست مزاری غیرشائستہ، نازیباالفاظ کارروائی سے حذف کراتے رہے ۔ اجلاس میں محکمہ زراعت کے سوالات کے جوابات دئیے گئے ، وزیر زراعت نعمان لنگڑیال نے کہاکہ گندے پانی سے سبزیاں کاشت کرنے کامعاملہ افسوس ناک،ایسی سبزیاں تلف کرنا فوڈ اتھارٹی کی ذمہ داری ہے ، (ن) لیگ کی کنول لیاقت نے کہاکہ زہر کاشت ہورہا ہے اور وزیر زراعت کہہ رہے ہیں کہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں ، ن لیگ کے رانا منور غوث نے کہاکہ زرعی اراضی پرہائوسنگ سوسائٹی بنانے پر پابندی عائد کی جائے ،ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ پی پی کے سید حسن مرتضی نے کہاکہ ٹماٹر 300 روپے کلوپہنچ گیا ، حکومت کچھ نہیں کر پارہی ، دو کلو ٹماٹر خریدیں تو ایف بی آر کا نوٹس آجاتا ہے ،اس عوام پر آج کیا گزر رہی ہے جس نے 126 دن دھرنے میں بھنگڑے ڈالے ،حسن مرتضٰی نے نازیبا لفظ بھی استعمال کیاجس پر پی ٹی ارکان کھڑے ہوگئے ، خواتین اراکین سپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوگئیں ، دونوں اطراف سے سخت جملوں کاتبادلہ ہوا ۔راجہ بشارت نے کہاکہ سید حسن مرتضی ٰ الفاط واپس لیں ورنہ ہم واک آئوٹ کرینگے جس پر سید حسن مرتضی نے معافی مانگ لی ،سپیکر نے الفاظ کارروائی سے حذف کر دئیے ،ایوان کا ماحول بہتر ہواتو فیاض الحسن چوہان نے اپوزیشن قائدین پر الفاظی حملے کردئیے جس پر ایوان میں پھر ہنگامہ آرائی ہوگئی ،فیاض چوہان نے کہاکہ یہ بھی حقیقت ہے کہ جب اپوزیشن لیڈر بات کرتے ہاتھوں کا اشارہ کرتے تو ایسے لگتا ہے کہ ناچ رہے ہیں،اپوزیشن لیڈر تھی کو تھا کہتے ہیں،عمران تو 70 سال کے جوان ہیں لیکن ان کے لیڈر کو 28 سال کے ہونے باوجودانکے جوان ہونے پر شک لگتا ہے ، اس دوران پھر شور شرابہ ہوگیا تاہم پھر ڈپٹی سپیکرنے حالات سنبھال لئے ،فیاض چوہان نے معافی مانگ لی۔عظمی ٰبخاری نے کہاکہ پی ٹی آئی کی جماعت نااہلوں کی ٹیم ہے ،خلیل طاہر سندھو،چودھری اقبال ،آغا علی حیدر نے بھی مہنگائی پر بحث میں حصہ لیا ۔