پنجاب حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر غیر ضروری اخراجات ختم کر کے قریباً ساڑھے 4کھرب روپے کی بچت کی ہے‘ یہ بڑی خوش آئند اور اور خوش کن صورت حال ہے اور یقینا پنجاب نے کفایت شعاری کی مہم میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے لیکن یہ کفایت شعاری صرف اور صرف غیر ضروری اور غیرترقیاتی اخراجات تک محدود رہنی چاہیے اور جہاں ترقیاتی اخراجات کی ضرورت ہے وہاں ہاتھ کھینچ کر رکھنا یقینا دانشمندی نہیں ہو گی۔ مثلاً صحت ‘ زراعت اور تعلیم کے شعبے حکومت کی خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں لہٰذا ان کے لئے صوبائی بجٹ میں جو رقوم مختص کی گئی ہیں انہیں ان کی ترقی اور فروغ کے منصوبوں پر خرچ کیا جانا چاہیے تاکہ ان شعبوں میں جاری ترقیاتی کام متاثر نہ ہوں۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ چادر دیکھ کر پائوں پھیلانا ضروری ہے اور کفایت شعاری عظیم قوموں کا شیوا ہے، کفایت شعاری سے ہی مستقبل کے تانے بانے بنے جا سکتے ہیں ‘ حکومت پنجاب نے کفایت شعاری کا جو معیار قائم کیا ہے وہ دوسرے صوبوں کے لئے بھی یقیناًقابل تقلید ہے تاہم صوبے میں ترقی کے عمل کو نہ صرف پوری شدو مد سے شروع کیا جانا چاہیے بلکہ اس میں تیزی بھی لائی جانی چاہیے تاکہ بچائی گئی رقوم کا صحیح استعمال کرکے نئے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کیا جا سکے ۔
پنجاب حکومت کی مثالی کفایت شعاری
جمعه 07 فروری 2020ء
پنجاب حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر غیر ضروری اخراجات ختم کر کے قریباً ساڑھے 4کھرب روپے کی بچت کی ہے‘ یہ بڑی خوش آئند اور اور خوش کن صورت حال ہے اور یقینا پنجاب نے کفایت شعاری کی مہم میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے لیکن یہ کفایت شعاری صرف اور صرف غیر ضروری اور غیرترقیاتی اخراجات تک محدود رہنی چاہیے اور جہاں ترقیاتی اخراجات کی ضرورت ہے وہاں ہاتھ کھینچ کر رکھنا یقینا دانشمندی نہیں ہو گی۔ مثلاً صحت ‘ زراعت اور تعلیم کے شعبے حکومت کی خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں لہٰذا ان کے لئے صوبائی بجٹ میں جو رقوم مختص کی گئی ہیں انہیں ان کی ترقی اور فروغ کے منصوبوں پر خرچ کیا جانا چاہیے تاکہ ان شعبوں میں جاری ترقیاتی کام متاثر نہ ہوں۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ چادر دیکھ کر پائوں پھیلانا ضروری ہے اور کفایت شعاری عظیم قوموں کا شیوا ہے، کفایت شعاری سے ہی مستقبل کے تانے بانے بنے جا سکتے ہیں ‘ حکومت پنجاب نے کفایت شعاری کا جو معیار قائم کیا ہے وہ دوسرے صوبوں کے لئے بھی یقیناًقابل تقلید ہے تاہم صوبے میں ترقی کے عمل کو نہ صرف پوری شدو مد سے شروع کیا جانا چاہیے بلکہ اس میں تیزی بھی لائی جانی چاہیے تاکہ بچائی گئی رقوم کا صحیح استعمال کرکے نئے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کیا جا سکے ۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعه 07 فروری 2020ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں