لاہور(جوادآراعوان)پنجاب حکومت نے دیگر صوبوں میں گندم کی سمگلنگ روکنے کیلئے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔پنجاب میں آٹے کا ریٹ کم کرنے کے فیصلے کے بعد خیبرپختوانخوا ،سندھ اور بلوچستان میں آٹے کا ریٹ زیادہ ہونے کی وجہ سے پنجاب سے گندم کی سمگلنگ بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ذرائع نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیبنٹ ممبرز نے پنجاب سے دیگر صوبوں میں گندم کی سمگلنگ روکنے کیلئے سخت اقدامات اٹھانے کی تجویز دی جس کے بعد وزیر اعلی عثمان بزدار نے متعلقہ حکام کو گندم کی سمگلنگ روکنے کیلئے سخت اقدامات لینے کی ہدایت کر دی۔انہوں نے بتایا وزیر اعلی کو گندم سمگلنگ کے حوالے سے سول انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے رپورٹس فراہم کی جا چکی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پنجاب سے گندم سمگلنگ کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ایک طرف تو دوسرے صوبوں میں آٹے کا ریٹ زیادہ ہے ۔دوسری جانب خیبر پختونخوا ،سندھ اور بلوچستان میں گندم کی پیداوار صوبوں کی ضرورت سے کم ہوئی ،ان کے مطابق وفاق کی جانب سے خیبر پختونخوا ،سندھ اور بلوچستان کو گندم ریلیز کرنے کے حوالے سے جامع پالیسی نہ لائی گئی تو گندم کی سمگلنگ روکنا مشکل ہو جائے گا۔واضح رہے پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں گندم کی پیداوار سرپلس رہی جبکہ دیگر صوبوں کو اپنی ضرورت پوری کرنے کیلئے پنجاب،پاسکو سے گندم خریدنا پڑے گی یا پھر امپورٹ کر کے اپنی ضرورت پوری کرنا پڑے گی۔دوسری جانب اگر پنجاب حکومت نے گندم کی سمگلنگ نہ روک سکی تو گزشتہ برس کی طرح آٹا بحران سمیت اوپن مارکیٹ میں آٹے کی قیمت میں اضافے کا سامنا کر پڑ سکتا ہے ۔