لاہور،کراچی،اسلام آباد ،پشاور(نیوز رپورٹر،کامرس رپورٹر،نمائندہ خصوصی سے ، سٹاف رپورٹر،خصوصی نیوز رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) پنجاب کے ٹرانسپورٹرز نے حکومتی ایس اوپیز پر گاڑیاں چلانے سے انکارکردیا جبکہ سندھ حکومت سے مذاکرات ناکام ہونے پر تاجر تنظیمیں نے 24گھنٹے مارکیٹیں کھولنے کااعلان کردیا ۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روز آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت مرکزی چیئرمین حاجی اکرم ذکی جنرل بس سٹینڈ بادامی باغ لاہور میں ہوا جس میں پنجاب حکومت کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کیلئے ٹرانسپورٹروں کیساتھ طے کئے گئے مختلف نکات کا جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ ہم حکومت کی جانب سے نان اے سی بسوں کے کرایہ میں 15فیصد اور اے سی بسوں کے کرایہ میں 20 فیصد تک کمی کا فیصلہ قبول کرتے ہیں تاہم کچھ تحفظات ہیں ۔پنجاب حکومت سے مطالبہ ہے کہ میٹنگ کرکے ایس او پیز پر اعتماد میں لے ، ہمیں تحریری طور پر ایس او پیز جاری کرے جس کے تحت ہم پبلک ٹرانسپورٹ چلائینگے ۔حکومت ٹال پلازوں کی شرح میں کمی، ٹوکن ٹیکس 1 سال کیلئے موخر اورآئندہ ٹوکن ٹیکس 50فیصد کمی کیساتھ وصول کرے ۔حکومت پنجاب یقینی بنائے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ یا مقامی اڈا انتظامیہ مسافروں کی ایس او پیز کے تحت چیکنگ کرکے کلیئرنس جاری کرے ، تاہم اس حوالے سے کوئی انتقامی کارروائی یا رشوت کا بازار گرم نہیں ہونا چاہئے ۔ بصورت دیگر ٹرانسپورٹ کھڑی کردی جائیگی۔حکومت گارنٹی دے کہ جو گاڑی بس سٹینڈ سے روانہ ہوگی اسکو دوران سفر چالان و جرمانے نہیں ہوگا۔ گاڑیوں میں مسافروں کی عمر پر ابہام کو دور کیا جائے ۔کرایوں میں 20فیصد، مسافروں میں 50فیصد کمی اور ٹال پلازہ، اڈا پرچی و دیگر اخراجات ڈال کر 90فیصد خسارہ کیساتھ ٹرانسپورٹ چلانا ناممکن ہے ۔ لہٰذا واضح پالیسی جاری کی جائے تاکہ ٹرانسپورٹ چلانے کا حتمی فیصلہ کیا جاسکے ۔دریں اثنا چیئرمین پنجاب ٹرانسپورٹ اتحاد عصمت اللہ نیازی نے پریس کانفرنس میں حکومتی شرائط پر آج سے ٹرانسپورٹ نہ چلانے کا اعلان کیا اور کہا کہ کم سواریوں سے پٹرول کا خرچہ پورا نہیں ہوگا، مشترکہ ایس اوپیز بنائے جائیں اور ٹول پلازہ ٹیکس ایک سال کیلئے موخر کیا جائے ۔ پورے ملک کی تنظیموں سے رابطے میں ہیں۔حکومت کیساتھ مشترکہ ایس اوپیز ہونے تک ٹرانسپورٹ بند رہے گی،جب تک اگلا فیصلہ نہیں آتا،پنجاب بھر میں کوئی ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی۔حکومت نے ایس اوپیز کا ابھی تک کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ۔حکومت کیساتھ مذاکرات میں 15فیصد کرایوں میں کمی پر اتفاق ہوا لیکن حکومت نے 20 فیصد کمی کا اعلان کر دیا ، جسے ہم نے مان لیا لیکن اب پچاس فیصد مسافروں کیساتھ بسیس چلانے کا ہدایت نامہ آرہا ہے جو ہمیں منظور نہیں۔ پچاس سال سے زائد عمر مسافروں پر پابندی لگائی جا رہی ہے جبکہ ہمارے بہت سے ڈرائیور ہی پچاس سال سے زائد عمر کے ہیں، اس پر بھی سوچا جائے ۔دوسری جانب رات ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انصاف ٹرانسپورٹ فیڈریشن نے ٹرانسپورٹ چلانے کا اعلان کردیا ۔ انصاف ٹرانسپورٹ فیڈریشن کے لاہور کے صدر مرزا شہزاد نے کہا کہ آج سے ٹرانسپورٹ کا پہیہ چلے گا۔اس موقع پر انصاف ٹرانسپورٹر ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر حمید احمد نیازی ، پنجاب کے صدر شکیل اشرف بٹ ، جنرل سیکرٹری لاہور محمد خاقان عباسی اور ایڈمنسٹریٹر لاری اڈا بھی موجود تھے ۔ادھر کراچی میں صدرسندھ انٹرسٹی بس ایسوسی ایشن رب نوازنے 20 مئی سے بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کا اعلان کردیا اورکہا کہ اگرحکومت نے اجازت نہ دی توگاڑیاں سڑکوں پر کھڑی کر دینگے ،وفاق نے ملک بھر میں انٹرا سٹی اور انٹر سٹی ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دیدی مگر سندھ حکومت انکارکررہی۔ سندھ حکومت فوری ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دے ۔ خیبر پختونخو ا میں آج سے ٹرانسپورٹ چلنے پرمسافروں اور ٹرانسپورٹرز نے خوشی کا اظہارکیا ہے ۔ علاوہ ازیں لاہور پریس کلب میں تاجر رہنماؤں کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا کہ حکومت تاجروں کے بجائے کورونا سے لڑے ۔ عوام کہتے ہیں حکومت کورونا کے نام پر پیسہ بٹور رہی ہے ۔ حکومت کا بیانیہ پِٹ گیا تو تمام ملبہ تاجروں پر ڈال دیا۔ کاروبار 24 گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کیلئے کھولا جائے ۔ کس سائنسدان نے کہا کہ کورونا ہفتے میں 4 دن سویا رہتا ہے ۔ کیا کورونا ہفتے میں 3 دن اور شام5 بجے کے بعد کاٹتا ہے ؟۔ پبلک ٹرانسپورٹ کھلنے سے بڑے شہروں میں مزید رش بڑھے گا۔ مارکیٹوں میں پہلے ہی محدود وقت کی وجہ سے رش کنٹرول سے باہرہوچکا ہے ۔حکومت نے عوام کو 60 دن لاک ڈاؤن میں رکھا۔ محدود وقت اور محدود ایام کوختم نہ کیا تو بیماری پھیل سکتی ہے اور ذمہ دار حکومت ہوگی۔اس موقع پر ملک امانت صدر لاہور،عمران بشیر، سہیل بٹ،شاہد نذیر،میاں خلیل عبیر، علی نصرت بٹ،شیخ عرفان اقبال،رانا سلیم، رضوان بٹ، شیخ ریحان، فاروق حفیظ، چوہدری قدیر اورشبیر مقبول بھی موجود تھے ۔ ادھرسندھ حکومت کے تاجروں سے مذاکرات ناکام ہوگئے اورکراچی آل سٹی تاجراتحاد کے چیئرمین حکیم شاہ نے اعلان کیا کہ آج سے چاند رات تک مارکیٹیں 24 گھنٹے کیلئے کھول دی جائینگی جبکہ سیل کی گئی مارکیٹیں بھی کھول کر ایس او پیز پر عملدرآمد کرینگے ۔ تاجروں سے سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کیا جائے ۔مارکیٹوں میں موجودہ رش صرف عید تک ہے اسکے بعد صورتحال نارمل ہو جائیگی۔چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میرنے کہا کہ پیر سے افطار کے بعد کم از کم رات12 بجے تک کاروبار کی اجازت نہ دی تو تاجر ازخود ایس او پیز کے تحت افطار کے بعد دکانیں کھول دینگے ۔ حقوق کیلئے جیل جانا پڑا تو سب سے پہلے میں جاؤنگا،سیل شدہ مارکیٹوں کو فوری کاروبار کی مشروط اجازت دی جائے ۔دوسری جانب کراچی چیمبر آف کامرس نے آج سے 6 دن کیلئے لاک ڈاؤن ختم کرنیکا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پیر سے ہفتے تک مکمل نرمی کرنی ہوگی۔سراج قاسم تیلی نے کہا کہ کورونا پرہم اپنا کاروبار ہمیشہ کیلئے بند نہیں کرسکتے ۔ تاہم صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت اور تاجروں کے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں ، سندھ حکومت اور تاجروں میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں ،متعلقہ ڈپٹی کمشنر سیل کی گئی مارکیٹیں کھول دینگے ۔ مارکیٹوں کے اوقات کار اور دن بڑھانے کے مطالبات آج وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے سامنے رکھیں گے ۔اس موقع پر تر جمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب ، صوبائی وزیر سعید غنی و دیگر بھی موجود تھے ۔ سعید غنی نے کہا کہ تحریک انصاف صوبہ میں سندھ حکومت کے کورونا کیخلاف اقدامات کو ثبوتاژ کرنے کی سازش کررہی ہے جسے ہم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔ سندھ حکومت اور تاجروں کے مابین کشمکش کو بڑھانے کیلئے جو اقدامات تحریک انصاف کی صوبائی قیادت کررہی ہے ، ہم اس سے اچھی طرح واقف ہیں۔جو ایس او پیز پر عمل نہیں کریگا اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کی کوشش کریگا تو مجبورا قانون کو حرکت میں لایا جائیگا۔ ۔ اسلام آباد جی نائن مر کز کے دورہ پرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری نے کہا کہ ملک میں جاری لاک ڈائون کو رمضان کے آخری ہفتے میں مکمل ختم کر کے دکانوں اورشاپنگ مالز کو روزانہ24 گھنٹے کھولنے کی اجازت دی جائے ، ہم کاروبار کو ہمیشہ کیلئے بند نہیں کرسکتے ۔ دریں اثنا پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آج سے کھلنے والے شاپنگ مالز اور بین الاضلاعی پبلک ٹرانسپورٹ میں کوروناکی روک تھام سے متعلق احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائیگا۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب نے کمشنرز اور آرپی اوز کو حکم دیا کہ بازاروں میں تاجر تنظیموں کی مدد سے ایس او پیز پر عملدر آمد کرایا جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں دکانداروں کیخلاف انفرادی طور پر کارروائی کرنے کے بجائے پوری مارکیٹ کو سیل کیا جائے ، خلاف ورزی کسی صورت بر داشت نہیں کی جائیگی، ہفتے میں4 دن کاروبار کی اجازت ہے جبکہ 3 دن مکمل لاک ڈاؤن رہیگا۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے عیدالفطرکے موقع پر کاروباری طبقے کو ریلیف دینے کا بڑا منصوبہ تیار کر لیاہے ، مارکیٹوں کاوقت شام 5سے بڑھا کر رات 10بجے تک کئے جانے پر غور کیا جارہا ہے ۔خیبر پختونخو ا حکومت نے کاروباری سرگرمیوں اور دکانوں کی اوقات کار میں اضافہ کا اعلامیہ جاری کر دیا ،ہفتہ میں چار دن دکانیں اب صبح سے شام 4 بجے کے بجائے 5 پانچ بجے تک کھلی رہینگی۔