لاہور(خبرنگارخصوصی) ڈپٹی سپیکردوست محمد مزاری سے پولیس اہلکاروں کی مبینہ بدسلوکی اورسندھ کے صحافی عزیز میمن کے قتل کیخلاف پنجاب اسمبلی کا ایوان مچھلی منڈی بنا رہا،حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایک دوسرے کے خلاف نعرہ بازی کرتے رہے ۔ وزرا نے ڈپٹی سپیکر کی جانب سے اپوزیشن کو مسلسل اظہار خیال کی اجازت دینے پرشدید احتجاج کیا۔سردار دوست محمد مزاری بار با راپوزیشن اراکین کو بولنے کی اجازت دیتے اور وزرا کو با ر بار بیٹھنے کا کہتے رہے جس پر راجہ بشارت، چودھری ظہیر الدین، اسلم اقبال اور فیاض چوہان غصہ میں آگئے اوراپنے ہی ڈپٹی سپیکر پر برس پڑے ، ڈپٹی سپیکر نے اپنی تحریک استحقاق کا جواب آنے تک پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری رہنے کی رولنگ دیدی،اجلاس میں آٹا چور کے نعرے لگتے اورلیگی اراکین بار بار احتجاج کرتے رہے ۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے 22 منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمدمزاری کے زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر ہی ڈپٹی سپیکر نے پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی کو نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کی اجازت دی ، سید حسن مرتضی نے ڈپٹی سپیکر سے پولیس اہلکاروں کی مبینہ بدسلوکی کی رپورٹ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کرنے کا مطالبہ کردیا اور ڈپٹی سپیکر کے استحقاق کا معاملہ پھر اٹھا دیا اور کہاسپیکر کے احکامات پر بھی اگر عمل نہیں ہوتا تو افسوس ہے ، ہماری کمیونٹی میں اتفاق نہیں، ٹاک شوز میں ہم ایک دوسرے کی بے عزتی کرتے ہیں،آئی جی سے کبھی کسی نے پوچھا وہ کالے شیشوں والی گاڑی کیوں چلارہے رہیں، اس ہاؤس کوبے توقیر نہ کیا جائے ،ہم آئی جی آفس تلاشی دے کر جاتے ہیں اور جب آئی جی اسمبلی آئے تو اس کو پروٹوکول میں لاتے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے کہا میرے ساتھ بدسلوکی کرنے والے کو ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی دے گئی،اسے سزا ملی چا ہئے ،وزیر قانون کو پیر تک کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا،جب تک فیصلہ نہیں ہوتا اجلاس چلتا رہے گا۔وزیر قانون راجہ بشارت نے معاملے کی رپورٹ 24 گھنٹوں میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ مسلم لیگ ن کے اراکین نے شور شرابہ کیا ، رانا مشہود نے کہاایوان نے متفقہ طور پر کمیٹی کی منظوری دی تھی،اس کے بعد کسی تحریری حکم نامے کی ضرورت نہیں رہتی۔ سندھ میں صحافی عزیز میمن کے قتل کے خلاف پنجاب اسمبلی پریس گیلری نے اجلاس سے ٹوکن واک آؤٹ کیا۔فیا ض الحسن چوہان نے کہا صحافی عزیز میمن نے برملاکہاتھا میری جان کو پی پی پی قیادت سے خطرہ ہے ، بلاول بھٹو کو عزیز میمن کے قتل میں شامل تفتیش کیا جائے ۔حسن مرتضی نے کہا عزیز میمن کے قتل کی مذمت کرتا ہوں ، بلاول بھٹو نے ہر قسم کی انکوائری کی پیشکش کی ،فیاض چوہان کو بھی شامل تفتیش کرنا چاہئے کیونکہ عزیز میمن نے ان سے بھی رابطہ کیا تھا۔ایوان اس وقت مچھلی منڈی بن گیاجب وزیر اطلاعات نے بلاول بھٹو کو صحافی عزیز میمن کے قتل میں شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ اور ایان علی کا بھی ذکر کیا۔پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے بھی ایوان میں سیتا وائٹ اور ریحام خان کی کتاب کا حوالہ دیا۔حکومتی ارکان ایوان سے اٹھ کر باہر چلے گئے ،شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے دوران ہی ڈپٹی سپیکر نے اجلاس پیر تک ملتوی کردیا۔ بعد ازاں لیگی اراکین نے مہنگائی کے خلاف پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پربھی احتجاج کیا ، حمزہ شہباز بھی احتجاج میں شریک ہوئے ۔ جواب میں پی ٹی آئی ارکان نے بھی نعرے بازی کی۔