لاہور(جوادآراعوان)پنجاب حکومت نے صوبہ میں سکیورٹی کے معاملات پر موثر چیک اور انفارمیشن شیئرنگ کے سسٹم کو مزید مربوط بنانے کیلئے ڈویژنل انٹیلی جنس کمیٹیوں کے تمام ممبرزکو ریگولر میٹنگز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔اعلیٰ سرکاری حکام نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ سکیورٹی معاملات کو مزید بہتر بنانے اور موثر چیک کیلئے صوبہ کی تمام 9ڈویژنل کمیٹیوں کے باقاعدہ اجلاسوں کا سلسلہ آئندہ ہفتے سے شروع کر دیا جائیگاجبکہ متعلقہ کمیٹیوں کے تمام ممبرز کو اس حوالے اطلاع موصول ہو چکی ہے ۔ریگولر میٹنگز سے سکیورٹی کے ذمہ دار تمام محکموں میں بر وقت اور قابل عمل خفیہ معلومات کے تبادلے کے نظام کو مربوط بنانے میں مدد ملے گی اور سکیورٹی کے معاملات پر ممبر اداروں کی بروقت سفارشات سے فائدہ اٹھایا جاسکے گا۔ انٹیلی جنس کمیٹیاں صوبہ کے تمام 9ڈویژنز میں ہیں ، ممبرز میں ملک کی ٹاپ عسکری اور سویلین خفیہ ایجنسیاں، انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی)ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) شامل ہیں۔ڈویژنل انٹیلی جنس کمیٹیوں کی ریگولر میٹنگز کے آغاز سے ان سے جڑی ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹیاں بھی صوبہ کی سکیورٹی کے معاملات میں متحرک ہو جائینگی۔ ڈویژنل انٹیلی جنس کمیٹیوں کا وسطی پنجاب میں فوکس لاہور ڈویژن ہو گا،جنوبی پنجاب میں ملتان ،ڈیرہ غازیخان اور بہالپور جبکہ شمالی پنجاب میں سرگودھا اور راولپنڈی ہو گا۔ڈویژنل انٹیلی جنس کمیٹیاں ملک میں انسداد دہشتگردی آپریشنز کیلئے سکیورٹی اداروں کے درمیان بروقت اور قابل عمل خفیہ معلومات کے تبادلے اور سکیورٹی کے معاملات پر ممبر اداروں کی بروقت سفارشات سے فائدہ اٹھانے کیلئے قائم کی گئیں اور صوبوں میں وزراء اعلیٰ کی قیادت میں قائم اپیکس کمیٹیوں کی ایکسٹنشن ہیں۔ڈویژنل انٹیلی جنس کمیٹیوں کے ذریعے حاصل ہونیوالی انٹیلی جنس انفارمیشن سے آپریشن ردالفساد،آپریشن خیبر اور جاری آپر یشن ضرب عذب میں ملک سے دہشتگردی کی جڑیں اکھاڑنے اور سکیورٹی کے معاملات بہتر بنانے میں خاصی مدد ملی ہے ۔