لاہور،اسلام آباد ،کراچی، کوئٹہ ،مظفر آباد (خصوصی نمائندہ،لیڈی رپورٹر ، کامرس رپورٹر، سٹاف رپورٹر،92 نیوزرپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر وزیراعلیٰ آفس میں کابینہ کمیٹی برائے کورونا کنٹرول کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پنجاب میں شاپنگ مال اور پلازے صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ فوڈکورٹ، سٹال، ریسٹورنٹ، پلے رائڈ وغیرہ بند رہیں گی جبکہ ریسٹورنٹ عید کے بعد کھلیں گے ۔ دکانیں، کاروبار اور مارکیٹیں بھی صبح 9 سے شام5 بجے تک کھولی جائیں گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کورونا کی وجہ سے پولیس اہلکاروں کو دوران بیماری خصوصی الاؤنس ملے گا جبکہ کورونا سے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو شہدا پیکیج ملے گا۔پرہجوم مقامات پر منہ اور ناک ڈھانپنا لازمی قرار دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ ہر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی کی تصدیق پر کورونا ڈیوٹی کرنے والے ہیلتھ پروفیشنلز کو اضافی تنخواہ دی جائے گی۔ بعدازاں سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئرنے شاپنگ مال اورپلازے کھولنے کانوٹیفکیشن جاری کردیا، شاپنگ مال اور پلازے ہفتے کے 7دن صبح 9سے شام 5بجے تک کھلے رہیں گے ،شاپنگ مالزاورپلازوں میں قائم فوڈکورٹ اورپلے ایریاز بند رہیں گے ۔سپریم کور ٹ کے احکامات کے بعد کراچی کے تما م بڑے شاپنگ مالز بھی گزشتہ روز کھل گئے جبکہ تجارتی مراکز اور بازاروں میں خریداروں کا رش بھی بڑھ گیا ،ہیئرڈریسرز اور بیوٹیشنز نے بھی اپنی شاپس کھول لیں۔شاپنگ مالز کی انتظامیہ کی جانب سے ایس او پیز پر مکمل عملدر آمد کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔قبل ازیں وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کوشاپنگ مالزکھولنے کی اجازت دیدی۔ادھر کمشنرکراچی نے شاپنگ مالزکیلئے ایس اوپیزجاری کردیئے ۔ ہرخریدارکی تھرمل گن سے سکیننگ کی جائے گی،بیمارخریدارکوداخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ خریداروں کی تعدادکم ازکم ایک تہائی کم کی جائے گی۔ کوئی خریدار شاپنگ مالزمیں بغیرماسک داخل نہیں ہوگا۔حکومت بلوچستان نے رمضان المبارک کے بعد شاپنگ مال، مارکیٹس، دکانوں کو صبح آٹھ سے شام چھ بجے تک کھولنے کی اجازت د یدی۔ اعلامیہ کے مطابق تنور ،ڈیری پروڈکٹس شاپس ،میڈیکل سٹورز، بلڈ بینک اور ٹیلر شاپس کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی اجازت ہو گی ریسٹورنٹس اور ہوٹلز کو بھی صرف ہوم ڈلیوری اور ٹیک اوے سروس کیلئے 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی اجازت ہو گی۔لاہور اور جڑواں شہروں میں بھی لاک ڈاؤن نرم ہوتے ہی بازاروں میں رش لگ گیا ۔ حالات کی سنگینی سے بے خوف شہریوں نے کورونا سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر کی دھجیاں اڑا دیں۔ دکاندار بھی ایس اوپیز پر عمل کرانے میں ناکام ہوگئے ۔آزادکشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن کا حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے تاجر برادری نے آج سے دکانیں کھولنے کا اعلان کر دیا۔تاجروں نے کہاعید قریب آتے ہی حکومت کا یہ فیصلہ ناقابل قبول ہے ۔ حکومت کی جانب سے طاقت کا استعمال کیا گیا تو بھرپور مزاحمت کرینگے ۔ لاہور ،کراچی( اشرف مجید ،نیوز رپورٹر، سٹاف رپورٹر،سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت کے باوجود وفاق اور صوبوں میں بیٹھے سابق حکمرانوں کے چہیتوں نے پبلک ٹرانسپورٹ کو چلانے کے حوالے سے متنازع ایس او پیز بنا کر پبلک ٹرانسپورٹ کو بند رہنے پر مجبور کر دیا،جبکہ ٹرانسپورٹرز نے ان ایس او پیز پر عید پر بھی ٹرانسپورٹ نہ چلانے کا اعلان کیا ہے ۔ادھر ملتان میں بھی ٹرانسپورٹرز نے ایس او پیز کے خلاف احتجاج کیا جبکہ پشاور میں گاڑی مالکان نے کرائے کم کرنے سے انکار کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق محکموں کی جانب سے حکومت کو سب اچھا کی رپورٹ دی جانے لگی ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب ، موٹروے پولیس ، ضلعی انتظامیہ اور پولیس میں موجود سابق حکمرانوں کے چہیتے افسروں نے جان بوجھ کر ایسی پالیسیاں اور ایس او پیز تیار کئے جو کسی بھی صورت ٹرانسپورٹروں کو منظور نہ ہوں ، ذرائع کے مطابق ٹرانسپورٹرز کو پہلے سبز باغ دکھائے گئے کہ تمام ایس او پیز انکی مرضی کے مطابق تیار کئے جا رہے ہیں اور بعد میں پنجاب اور وفاق کے ساتھ مختلف شہروں میں بھی اپنے اپنے طور پر ایس او پیز بنا کر ٹرانسپورٹروں کو بے وقوف بنایا گیا۔وزیر اعظم کی ہدایت کے باوجود بھی پنجاب ، خیبرپختونخوا اور وفاق بھی ایک پیج پر نہیں جبکہ وہاں پی ٹی آئی کی حکومتیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بھی تمام ٹرانسپورٹر تنظیموں کی جانب سے مشاورت کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کو موجودہ ایس او پیز پر دوبارہ عید پر بھی نہ چلانے کا اعلان کر دیا ہے ۔ادھر ملتان ،وہاڑی اور بورے والا میں ٹرانسپورٹرز نے ایک سیٹ ایک سوار ی کا مطالبہ منظور نہ ہونے پر حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا جبکہ پشاور میں انٹر سٹی روٹ پر چلنے والی بسوں اور ویگنوں کے مالکان نے بھی کرایہ میں کسی قسم کی کمی لانے سے انکار کردیا۔دریں اثنا پاکستان ریلوے کی جانب سے آج سے محدود ریلوے آپریشن شروع کیا جارہا ہے جس کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں ۔ریلوے انتظامیہ کی جانب سے مجموعی طور پر 30ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں 15اپ اور15ڈاؤن کی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔دریں سکیورٹی انتظامات کو مزید موثر بنانے کے لئے ملک بھر کے تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں کے بیرونی اطراف ضلع پولیس کی نفری کو بھی تعینات کر دیا گیا ۔