حکومت پنجاب نے سرکاری اداروں میں یومیہ اُجرت پر ملازمین کی بھرتی پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے نئی پالیسی جاری کر دی ہے، ماضی میں مختلف با اثر سیاسی شخصیات، ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے افراد، ایم این ایز، ایم پی ایز اور بیورو کریٹ مختلف سرکاری اور اور نیم سرکاری اداروں میں اپنے چہیتوں اور عزیز و اقارب کو ڈیلی ویجز پر بھرتی کراتے تھے اور ہر ماہ ہزاروں روپے وصول کیے جاتے تھے جبکہ ڈیلی ویجز پر اکثر ملازمین صرف تنخواہ وصول کرنے محکمے میں آتے تھے۔ یوں سب نے ملکر قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا، اگر صوبائی دارالحکومت لاہور کی بات کریں تو اب بھی ڈپٹی کمشنر آفس کی مختلف پرکشش سیٹوں پر ریٹائرمنٹ کے بعد وہی لوگ ڈیلی ویجر کے طور پر بیٹھے ہوئے ہیں، اسی طرح سول سیکرٹریٹ میں بھی ریٹائرمنٹ کے بعد کئی افراد وزراء کے ساتھ ڈیوٹیاں کر رہے ہیں۔ درحقیقت یہ لوگ سبھی چور راستوں سے واقف ہوتے ہیں جس پر ایک چھتری لے کر وہ اپنے مذموم مقاصد کی آبیاری میں لگے رہتے ہیں، اس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے تا کہ جونیئر ملازمین کو کام کرنے کا موقع ملے۔ جونیئر اگر میرٹ پر کسی عہدے کے اہل ہیں تو ریٹائرڈ لوگوں کو فی الفور فارغ کر کے گھروں کو بھیجا جائے تا کہ دوسرے لوگوں کو کام کرنے کا موقع ملے۔ حکومت نے ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتی پر مکمل پابندی عائد کر کے خزانے کو بندربانٹ سے بچا لیا ہے۔ ڈیلی ویجز ملازمین کی آڑ میں ایسے لوگوں کو نوازا جاتا ہے جو مہینہ بھر دفتر کا منہ نہیں دیکھتے۔ حکومت نے ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتی پر پابندی عائد کر کے کرپشن روکنے کا بہتر بندوبست کیا ہے لیکن پنجاب بھر میں ایسے ملازمین جو اپنے عہدوں ریٹائرہو چکے ہیں اب ڈیلی ویجز پر دوبارہ محکمے پر مسلط ہیں۔ انہیں فی الفور عہدوں سے ہٹایا جائے اور پنجاب بھر میں خالی سیٹوں پر فی الفور نئی بھرتیوں کا سلسلہ شروع کیا جائے تا کہ بیروزگاری کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
پنجاب میں ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتی پر پابندی
پیر 15 اکتوبر 2018ء
حکومت پنجاب نے سرکاری اداروں میں یومیہ اُجرت پر ملازمین کی بھرتی پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے نئی پالیسی جاری کر دی ہے، ماضی میں مختلف با اثر سیاسی شخصیات، ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے افراد، ایم این ایز، ایم پی ایز اور بیورو کریٹ مختلف سرکاری اور اور نیم سرکاری اداروں میں اپنے چہیتوں اور عزیز و اقارب کو ڈیلی ویجز پر بھرتی کراتے تھے اور ہر ماہ ہزاروں روپے وصول کیے جاتے تھے جبکہ ڈیلی ویجز پر اکثر ملازمین صرف تنخواہ وصول کرنے محکمے میں آتے تھے۔ یوں سب نے ملکر قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا، اگر صوبائی دارالحکومت لاہور کی بات کریں تو اب بھی ڈپٹی کمشنر آفس کی مختلف پرکشش سیٹوں پر ریٹائرمنٹ کے بعد وہی لوگ ڈیلی ویجر کے طور پر بیٹھے ہوئے ہیں، اسی طرح سول سیکرٹریٹ میں بھی ریٹائرمنٹ کے بعد کئی افراد وزراء کے ساتھ ڈیوٹیاں کر رہے ہیں۔ درحقیقت یہ لوگ سبھی چور راستوں سے واقف ہوتے ہیں جس پر ایک چھتری لے کر وہ اپنے مذموم مقاصد کی آبیاری میں لگے رہتے ہیں، اس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے تا کہ جونیئر ملازمین کو کام کرنے کا موقع ملے۔ جونیئر اگر میرٹ پر کسی عہدے کے اہل ہیں تو ریٹائرڈ لوگوں کو فی الفور فارغ کر کے گھروں کو بھیجا جائے تا کہ دوسرے لوگوں کو کام کرنے کا موقع ملے۔ حکومت نے ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتی پر مکمل پابندی عائد کر کے خزانے کو بندربانٹ سے بچا لیا ہے۔ ڈیلی ویجز ملازمین کی آڑ میں ایسے لوگوں کو نوازا جاتا ہے جو مہینہ بھر دفتر کا منہ نہیں دیکھتے۔ حکومت نے ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتی پر پابندی عائد کر کے کرپشن روکنے کا بہتر بندوبست کیا ہے لیکن پنجاب بھر میں ایسے ملازمین جو اپنے عہدوں ریٹائرہو چکے ہیں اب ڈیلی ویجز پر دوبارہ محکمے پر مسلط ہیں۔ انہیں فی الفور عہدوں سے ہٹایا جائے اور پنجاب بھر میں خالی سیٹوں پر فی الفور نئی بھرتیوں کا سلسلہ شروع کیا جائے تا کہ بیروزگاری کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں پیر 15 اکتوبر 2018ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں