لاہور(قاضی ندیم اقبال)صوبہ بھر کے اہم ترین اور حساس وقف مزارات پر تعینات 253نجی سیکورٹی گارڈز اور صفائی پر مامور 162ملازمین کو تنخواہیں ادا نہ کرنے کا معاملہ سامنے آ گیا۔3ماہ گزر گئے دربار حضرت داتا گنج بخش ؒ، دربار حضرت بی بی پاکدامن ؒ، دربار حضرت بابا بلھے شاہ ؒ، دربار حضرت بابا فریدؒ، دربار حضرت سخی سرور ؒ و دیگرپرڈیوٹی دینے والے سیکورٹی گارڈز اورعملہ صفائی کو فرائض کی ادائیگی کے باوجود تنخواہیں نہ ملیں اور ان کے گھروں میں نوبت فاقوں تک جا پہنچی تاہم ان کا کوئی پرسان حال نہیں ، دو نجی کمپنیوں کے ملازمین نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، وزیر اعلی سردار عثمان بزدار سے معاملہ کا نوٹس لے کر ریلیف دلانے کا مطالبہ کر دیا ، سیکرٹری اوقاف ارشاد احمد نے ’’92‘‘ نیوز کی نشاندہی پر معاملہ جلد حل کرانے کی یقین دہانی کرائی اور اس حوالے سے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن رائو ندیم اختر کو ہدایات جاری کر دیں، محکمہ اوقاف پنجاب نے 2014 اور 15 میں دربار حضرت داتا گنج بخش ؒ ، دربار حضرت بی بی پاکدامان ؒ، دربار حضرت بابا فریدؒ، دربار حضرت سخی سرور ؒ سمیت ماڈل مزاروں پر قواعد کے مطابق اے جے سیکورٹی اینڈ سروسز کو ٹھیکہ الاٹ کیا، کمپنی کے 241 گارڈ اس وقت دربار حضرت سید علی بن عثمان الہجویری ؒ، دربار حضرت پیر مکی اور دیگر درباروں پر تعینات ہیں، گارڈز کو آخری بار دسمبر 2019 کی تنخواہ جنوری میں ملی تھی، محکمہ اوقاف نے دربار حضرت داتا گنج بخش ؒ اور دربار حضرت بی بی پاکدامن ؒ کی صفائی کا ٹھیکہ المکہ نامی کمپنی کو الاٹ کیا، کمپنی کی جانب سے 162ورکرز داتا دربار اور24ورکرز دربار حضرت بی بی پاکدامن ؒ پر تعینات ہیں، ان کو بھی دو سے تین ماہ کی تنخواہیں نہیں دی گئیں، کئی سال سے ملازمین کے استحصال جاری ہے ، گزشتہ برس داتا دربار میں دھماکے سے شہید گارڈ کو بھی کئی ماہ کی تنخواہ نہیں ملی تھی، بعد ازاں 92 نیوز کی نشاندہی پر محکمہ اوقاف نے اس کی بیوہ کو سابقہ واجبات ادا کئے تھے ۔