لاہور ، ملتان (جنرل رپورٹر، سپیشل رپورٹر) پنجاب میں گرینڈ ہیلتھ الائنس نے 19 ویں روز بھی ہڑتال کی، سرکاری ہسپتالوں کے آؤٹ ڈور میں آنے والے ہزاروں مریض علاج معالجہ کے بغیر مایوس لوٹ گئے ، دوسری طرف محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے بھی کارروائیاں تیز کرد یں اور چار ڈاکٹروں کو ہڑتال میں حصہ لینے پر نوکری سے فارغ کر دیا ، مزیدچار ڈاکٹروں کے خلاف بھی پیڈ اایکٹ کے تحت انکوائری شروع اور نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں ، وائے ڈی اے میو ہسپتال کے صدر ڈاکٹر حافظ محمود ، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر بلال اور ڈاکٹر ظفر اقبال اورچئیرمین وائے ڈی اے سروسز ہسپتال ڈاکٹر عاطف مجید کو نوکری سے فارغ کیا گیا، جناح ہسپتال لاہور کے ڈاکٹر رانا عارف ، ڈاکٹر جاوید اقبال آہیر ، ڈاکٹر مزمل اسلم کھٹاریہ کے خلاف انکوائری شروع کی گئی ، نشترہسپتال سے ڈاکٹر زاہد سرفراز کے خلاف بھی پیڈ اایکٹ کے تحت انکوائری شروع کی گئی۔محکمہ صحت پنجاب نے گرینڈہیلتھ الائنس کی پشت پناہی کرنے والے 10 پروفیسروں ، 2 ایم ایس اور 3 نرسنگ سپرنٹنڈنٹس کے خلاف محکمانہ کارروائی کا فیصلہ کر لیا ، ذرائع کے مطابق آئندہ 2 روز میں مذکورہ افراد کو شوکازنوٹس جاری ہو ں گے ، محکمہ صحت پنجاب کے خلاف منفی سرگرمیوں میں ملوث ینگ نرسز ایسوسی ایشن کی عہدیداروں کے خلاف بھی کارروائی شروع کر دی گئی ، ان عہدیداروں نے سروسز ہسپتال ، جناح ، جنرل ، پی آئی سی ، مینٹل ، گنگا رام اور میو ہسپتال سے ہر نرس سے تین سے پانچ سو روپے وصول کئے تھے ، ملازمین نے فیروز پور روڈ ، گنگا رام چوک اور جیل روڈ پر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، ٹریفک نظام معطل ہو گیا ، شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لاہور اور دیگر شہروں کی طرح ملتان میں ملتان کے سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں کے شعبہ آوٹ ڈور،آپریشن تھیٹر،ریڈیالوجی اور پتھالوجی میں ہڑتال کی گئی، گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب نے ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف ہڑتال کر رکھی ہے ، الائنس کے رہنماوں ڈاکٹر فاران اسلم اور دیگر نے کہا حکومت نے مذاکرات کا راستہ بند کر کے مجبور کر دیا کہ ہڑتال کا دائرہ کار بڑھا دیا جائے ۔