لاہور سے روزنامہ 92نیوز کے مطابق پنجاب کے 100سے زائد سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ صوبے کے 6بڑے ہسپتالوں میں بھی یہ سہولت میسر نہیں ہے۔ اکثر ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے بیڈ تو موجود ہیں لیکن وینٹی لیٹر صرف 79ہیں۔ جب سے کرونا وبا پھیلی ہے سب سے زیادہ جن چیزوں کی کمی کو محسوس کیا گیا ہے میں وینٹی لیٹرز سب سے نمایاں ہیں ۔گزشتہ کئی برسوں سے کسی نے بھی ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی تعداد بڑھانے پر کوئی توجہ نہیں دی ۔ ماسک ہوں یا وینٹی لیٹرز یا مریضوں اور صحت کے عملے کا حفاظتی سامان یہ تمام طبی آلات کورونا کی بڑھتی ہوئی اور تشویشناک صورت اختیار کرتی ہوئی وبا میں اور بھی زیادہ ضروری ہو گئے ہیں ۔وینٹی لیٹرز ہی ایسا طبی آلہ ہے جو کرونا کے جاں بہ لب مریضوں کے لئے زندگی کی نوید لے کر آتا ہے، اس وقت پنجاب ہی کیا ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کی تعداد میں دن رات اضافہ ہو رہا ہے، اس لئے موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر تمام ہسپتالوں خصوصاً دور دراز کے ضلعی وتحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر کی وافر تعداد مہیا کی جائے ۔اگرچہ فی مریض ایک وینٹی لیٹر کی فراہمی تو فی الحال ممکن نہیں تاہم اگر ملکی سطح پر وینٹی لیٹرز کی تیاری میں تاخیر ہے تو فوری طور پر زیادہ سے زیادہ وینٹی لیٹرز درآمد کئے جائیں تاکہ کورونا کے زیادہ سے زیادہ مریضوں کو وینٹی لیٹرز کی فراہمی ممکن بنا کر انسانی زندگیاں بچائی جا سکیں۔