اسلام آباد(92نیوزرپورٹ) کورونا وائرس ازخود نوٹس کیس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہیں ۔11کروڑ سے زائد آبادی والے صوبہ پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر زہسپتالوں میں صرف 130 وینٹی لیٹرز ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،چیف سیکرٹری پنجاب کی طرف سے جمع کرائی گئی 7صفحات پرمشتمل تحریری رپورٹ کے مطابق ڈی ایچ کیوز کیلئے مزید 100 وینٹی لیٹرز جلدپہنچادیئے جا ئینگے ،عدالتی حکم کے بعد پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں او پی ڈیز کوفعال کردیاگیا،صوبے میں7 لیبارٹریز کی روزانہ 3100 ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہے ، راولپنڈی، بہاولپور، وزیرآباد،فیصل آباد اور ڈی جی خان میں بھی لیبارٹریاں قائم کی جا رہی ہیں،جیلوں میں آنے والے نئے قیدیوں کو دو ہفتے قرنطینہ میں رکھا جاتا ہے ،تمام ڈپٹی کمشنرز کو سب جیل کیلئے مناسب جگہ کے تعین کی ہدایات جاری کی گئی ہیں،صوبے بھر کے جیل ہسپتالوں میں آئیسولیشن وارڈز قائم کر دئیے ،احساس پروگرام کے ذریعے کرونا کے باعث بے روزگار ہونے والوں کو امداد دی جارہی ہے ۔ بعد ازاں کے پی حکومت نے بھی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس کے مطابق ساڑھے 3کروڑ آبادی پر مشتمل صوبہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرزہسپتالوں میں کورونامریضوں کیلئے صرف 55وینٹی لیٹرز موجود ہیں جن کی تعداد کو جلد 150 کیا جائے گا، جمرودمیں 400 افرادکیلئے مزید قرنطینہ سینٹرزبنانے کی تجویز پیش کی گئی۔قرنطینہ سینٹرز میں 50 کے وی کے جنریٹرز رکھے گئے ہیں،طورخم بارڈرسے قرنطینہ سینٹرزتک پاکستانی شہریوں کی آمدورفت پروٹوکول والی گاڑیوں میں کی جارہی ہے ،کے پی حکومت احساس پروگرام کے تحت 5.65 بلین روپے 942245 مستحقین کو دے گی، یہ رقم بائیو میٹرک کے ذریعے دی جا ئیگی،صوبے بھر کی لیبارٹریز میں روزانہ کی بنیاد پر 734 ٹیسٹ کیے جاتے ہیں،کے پی میں مزید 4لیبارٹریز بناکرروزانہ کی بنیاد پر ٹیسٹ کی تعداد کو2000 تک لے جایا جائیگا۔چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا5رکنی لارجربینچ آج کوروناوائرس سے نمٹنے کیلئے ناکافی سہولیات پرازخودنوٹس کیس کی سماعت آج کریگا۔