لاہور(جوادآراعوان)وزیر اعظم کی پنجاب میں صحت کے شعبے میں سہولیات کو موثر بنانے کی ہدایات پر عمل درآمد شر وع ہو گیا ،صوبائی حکومت نے کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کو صحت کے شعبے میں پراجیکٹس کے لئے ضروریات سے آگاہ کر دیا اور ان پر جلد عملدرآمد کا حکم دیا ہے ۔ذرائع وزیر اعلی ٰسیکرٹریٹ نے وزیر اعظم کی پنجاب میں صحت کے شعبے میں سہولیات کو موثر بنانے کے حوالے سے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے کمیٹی کو نئے ہیلتھ پراجیکٹس کی تعمیر سے پابندی ہٹانے کی ہدایت کی ہے ،فنڈز کی کمی کی وجہ سے مختلف ترقیاتی پراجیکٹس مسائل کا شکار ہیں ،لیکن وزیر اعظم کی ہدایات ہیں کہ صحت سے متعلق پراجیکٹس کو خصوصی فوکس کرنے کیلئے فنڈز کو سمارٹ طریقے سے استعمال میں لایا جائے ۔ پابندی ہٹائے جانے سے ضلع راجن پور میں 200کمروں کے مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال، ضلع اٹک،بہاولنگر،لیہ اور میانوالی میں صحت کی سہولیات کے لئے چار پراجیکٹ مکمل کئے جا سکیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ ان میں ضلع اٹک،بہاولنگر،لیہ اور میانوالی پراجیکٹ کی فی کس لاگت 1000ملین روپے ہے اور یہ سالانہ ترقیاتی پروگرام 2018-19میں شامل ہیں،جبکہ ضلع راجن پور میں 200کمروں کے مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کے لئے فنڈز علیحدہ سے مختص کئے گئے ہیں۔پنجاب میں ڈینگی کنٹرول پروگرام کی 438اسامیاں خالی پڑی ہیں کمیٹی کو کہا گیا ہے کہ اس شعبے میں بھرتیوں سے پابندی اٹھائی جائے ۔ جن کیٹگیریز میں بھرتیاں کی جانی ہیں ان میں ایٹمولوجسٹ (ٹیکنولوجسٹ)،اسسٹنٹ ایٹمولوجسٹ، سی ڈی سی سپر وائز /پبلک ہیلتھ ورکر،سینٹری پٹرول اور ڈیٹا انٹری آپریٹر شامل ہیں، پولیو مانٹیرنگ سسٹم کیلئے اضافی فنڈز کی درخواست بھی کی گئی ہے ۔کمیٹی کو 48انتھیزیا ٹرینیز کے لئے 17.28ملین روپے کی گرانٹ کی درخواست کی گئی ہے ۔ ممبران صوبائی کابینہ نے بتایا کہ وزیر اعظم خیبر پختوانخوا کی طرز پر پنجاب میں صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں چاہتے ہیں ۔انہوں نے پنجاب حکومت کو یہ ہدایت بھی دی کہ وہ صحت کے شعبے میں بہتری کیلئے کوئی نئی قانون سازی یا ترمیم کرنا ضروری سمجھیں تو اس میں تاخیر نہ کریں۔