مکرمی! اگر کوئی طالب علم میٹرک کے بعد انٹر کے امتحان کے لیے سال اول کا داخلہ بھیجے تو تعلیمی بورڈ مبلغ 1445روپے رجسٹریشن فیس کی مد میں چارج کرلیتاہے۔ حالاں کہ میٹرک کے وقت وہ طالب علم اس بورڈ میں رجسٹر ہوچکا ہوتاہے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور دیگر یونیورسٹیز میں بیچلر، ماسٹر ڈگریز کے لیے ایک ہی دفعہ رجسٹریشن ہوتی ہے لیکن انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن بورڈز میں ڈبل رجسٹریشن فیس لی جارہی ہے۔اس کے علاوہ جب طالب علم سال دوم کا داخلہ بھیجتاہے تو فیس کے ساتھ ساتھ انٹرمیڈیٹ کی سند کے لیے مبلغ 650 روپے پیشگی وصول کرلیے جاتے ہیں۔ اب طالب علم چاہے انٹر کبھی پاس بھی نہ کرسکے اور اْسے سند جاری کرنے کی نوبت ہی نہ آئے لیکن بورڈ سند کی رقم وصول کررہاہے۔ حالانکہ انٹر کے رزلٹ کے بعد جو اْمیدوار کامیاب ہو، اْس سے فیس وصول کی جانا چاہیے۔ جب آن لائن فارم بورڈ کو پہنچ گئے اور امیدوار نے فارم کی ہارڈ کاپی باقی بورڈ کے منظورشدہ کسی بھی انسٹی ٹیوٹ کے ہیڈ سے مہر، کوڈ اور دستخط کے ساتھ تصدیق کرا لی تو پھر ساتھ ب فارم ، سرپرست کے شناختی کارڈ اور میٹرک کی سند کی نقل کی کیا ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ ان مصدقہ نقول اور فارم میں سہواََ کسی غلطی پر بورڈ نشاندہی کرتاہے نہ غلطی درست کرتاہے۔ خواہ مخواہ کا بورڈ میں ردی کا اضافہ اور اْمیدوار پر اضافی تکلیف اور رجسٹرڈ ڈاک پر وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے اضافی رقم کا بوجھ ڈالا جارہاہے۔ (ذوالفقارخان۔ پکی شاہمردان ضلع میاں والی)