راولپنڈی(فیصل منصور)پاکستان سری لنکا ٹیسٹ سریز کے انعقاد کی وجہ سے پاکستان میں لگ بھگ دس سال جبکہ پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پندرہ سال بعد انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی ہونے جا رہی ہے ،پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں دو ہزار چار میں آخری ٹیسٹ میچ میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستانی ٹیم کو ایک اننگز اور اکتیس رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا،پاکستانی ٹیم نے اس سٹیڈیم میں اپنا آخری ٹیسٹ میچ روائتی حریف انڈیا کے خلاف کھیلا ،جس میں انڈیا نے پہلے کھیلتے ہوئے چھ سو رنز بنائے جن میں سے راہول ڈریوڈ نے دوسو ستر سکور کیا،جس کی وجہ سے پاکستان کو ایک انگز اور اکتیس رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا،اس سٹیڈیم میں پہلا ٹیسٹ میچ نو سے چودہ دسمبر پاکستان اور ذمبابوے کی کرکٹ ٹیموں کے مابی کھیلا گیا ،جس میں پاکستان کو فتح نصیب ہوئی ،اس سٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ میں کسی بھی ٹیم کا سب سے زیادہ سکور چھ سو جبکہ کم سے کم سکور ایک سو39رہا ہے ،جبکہ سٹیڈیم میں اب تک کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچوں میں سب سے بڑی پارٹر شپ تین سو 23رہی ہے جو کہ پاکستانی کھلاڑیوں انضام الحق اور عامر سہیل کے مابین رہی اور انھوں نے یہ انگز ویسٹ انڈیز کے خلاف انتیس نومبر 1997میں کھیلی۔