لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے پولیس ایمرجنسی ڈائلنگ کوڈ ون فائیو(15) پر کی جانے والی جعلی اور بوگس کالز کے خاتمے اور ایسی کالز کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی پالیسی بنائی ہے اور اسے پنجاب ون فائیو ڈیٹا کمپلیمنٹ مینجمنٹ سسٹم سے منسلک کر دیا گیاہے۔ اب کسی بھی شہری کی کال کے بعد مقررہ وقت کے اندر مقدمہ درج نہ کرنے والے پولیس افسروں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ اس میں شبہ نہیں کہ بعض اوقات پولیس سروس 15پر شہریوں کی جانب سے جعلی اور بوگس کالز بھی کی جاتی ہیں جو نہ صرف خلاف قانون ہیں بلکہ ان سے غیر سنجیدہ معاشرتی و اخلاقی رویے کا بھی اظہار ہوتا ہے لیکن دوسری طرف یہ بات بھی عام ہیں کہ سروس 15کے ذریعے پولیس کومشکلات میں گھرے شہریوں کی طرف سے جو کالیں کی جاتی ہیں وہ بسا اوقات سنی ہی نہیں جا تیں او اگر سنی بھی جائیں تو ان پر پولیس کی جانب سے فوری کارروائی نہیں کی جاتی۔ پولیس کا یہ فرض ہے کہ وہ ہرکال پر کارووائی کرے۔ ون فائیو کالز کیلئے متعارف کرائے گئے جدید نظام اپنائے جانے سے اب پولیس سے امید کی جاتی ہے کہ وہ نا صرف شہریوں کی شکایات پر مقدمات کا جلد اندراج کرے گی بلکہ جعلی اور بوگس فون کالز کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جا سکے گی ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ 15کے جدید نظام کے تحت شناختی کارڈ کو بنیاد بنا کر شکایات سنی جائیں اس سے بوگس اور جعلی فون کالز کا خاتمہ بھی ممکن ہو سکے گا۔