لاہور(نامہ نگار)سٹی ٹریفک پولیس کی جانب سے تمام تر انتظامات کے باوجود پولنگ سٹیشنوں کے باہر ٹریفک کی صورت حال کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا جس کے باعث پولنگ سٹیشنوں کے باہر ووٹ ڈالنے کے لئے آنے والے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے ، بتایا گیا ہے کہ سٹی ٹریفک پولیس افسران کی جانب سے دعوے کیے گئے تھے کہ لاہور بھر میں خاص طور پر پولنگ سٹیشنوں کے باہر سپیشل انتظامات کئے گئے ہیں لیکن صورت حال سے سے بر عکس رہی ہے سب سے زیادہ ٹریفک کے مسائل اندرون شہر میں موجود پولنگ سٹیشنوں کے باہر خراب رہی ہے جہاں پر وارڈن موجود ہی نہیں تھے جس میں عامر روڈ شاد باغ، سکیم نمبر دو ، راوی روڈ ، مصری شاہ ، گھوڑے شاہ ، وسن پورہ ، سنت نگر ،ریٹیگن روڈ ، کریم پارک ، موہنی روڈ ،کھوکھر ٹاون ، امین پارک آفتاب چوک ، قصور پورہ مین بازار، چوہدری پارک سمیت متعدد مقامات کے پولنگ سٹیشن شامل ہیں جہاں ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا ، دیکھنے میں آیا ہے کہ سٹی ٹریفک پولیس افسران کی جانب سے سرکل اور سیکٹر افسران کو ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ اپنے موبائل سے خالی سڑکوں اور کام کرتے ہوئے ہر گھنٹے بعد کی تصاویر اور ویڈیو بھجواتے رہیں تاکہ اعلی پولیس افسران کو بھجوا کر بتایا جاسکے کہ انہوں نے بہت اچھے اقدامات کئے ہیں لیکن حالات اسکے برعکس تھے ۔جبکہ سٹی ٹریفک پولیس کے مطابق سی ٹی او کیپٹن (ر)لیاقت علی ملک کی سپرویژن میں ایس پی ٹریفک صدر سردار آصف، ایس پی ٹریفک سٹی آصف صدیق سمیت بارہ ڈی ایس پیز، 168انسپکٹرز، 234پٹرولنگ افسران، 125لیڈی ٹریفک وارڈنز سمیت تین ہزار سے زائد ٹریفک وارڈنز نے فرائض سرانجام دیئے ، جبکہ رانگ پارکنگ کے خاتمے کے لئے پچاس لفٹرز، پانچ بریک ڈاونز اور ایک موبائل ورکشاپ بھی شہریوں کی خدمت میں مصروف عمل رہی، چیف ٹریفک آفیسر کیپٹن لیاقت علی ملک، ایس پی ٹریفک سردار آصف، ایس پی ٹریفک آصف صدیق دن بھر پولنگ اسٹیشنوں، مصروف اور اہم شاہراہوں پر ٹریفک انتظامات کا جائزہ لیتے رہے ، اس دوران انہوں نے شہریوں سے ٹریفک انتطامات بارے شہریوں سے استفسار بھی کیا، بہترین انتظامات شہریوں کی مدد اور ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے پر سینئیر افسران نے 140سے زائد ٹریفک وارڈنز کو نقد موقعہ پر کیش انعامات دئیے ،ڈی ایس پی ہیڈکوارٹرز منصور ناجی کی نگرانی میں تازہ کھانا اور شربت فراہم کیا جا تا رہا، تاکہ کوئی بھی ٹریفک اہلکار اپنا ڈیوٹی پوائنٹ نہ چھوڑے ۔