مکر می !پولیووہ واحد بیماری ہے جس سے مریض زندگی بھر کے لئے معذور ہو جا تا ہے یہ بیماری خصوصا چھوٹی عمر کے بچوں کو شکا ر کرتی ہے پولیو ایک لا علاج مرض ہے اور ساری زندگی کی معذوری بچوں کا مقدر بن جا تی ہے ۔دنیا بھر سے پولیو کا کامیابی کے ساتھ خاتمہ ہو چکا ہے مگر پاکستان اور افغانستان اب بھی پولیو کا خاتمہ کرنے میں نا کا م نظر آتے ہیں۔پولیو کے خاتمے کے لئے اب تک کر وڑوںڈالر خرچ ہو چکے ہیں اور کئی پولیو ورکرز اور سیکیورٹی اہلکا ر ڈیوٹی کے دوران قتل بھی ہو چکے ہیں لیکن پولیو کے کیسز سامنے آنا لمحہ فکریہ ہے ۔پولیوکے خلاف جنگ میں اب تک کئی ملک گیر مہمات چلائی گئیں مگر کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ موجودہ حکومت پولیو کی روک تھام کے لئے تما م وسائل بروئے کا ر لا رہی ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان خود بھی ذاتی طور پر اس موذی مرض کے خاتمے کے لئے پرعزم دکھائی دیتے ہیں دسمبر میں ہونے والی ملک گیر مہم کا افتتاح بھی خود عمران خان نے کیا اور والدین کو یہ پیغام دیا کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے ضرور پلائیں اور اس موذی مر ض کے خاتمے میںحکومت کا سا تھ دیں ۔پولیو کیسز میں اضافے کی وجوہات میں سب سے اہم وجہ والدین کا اپنے بچوں کو پولیو کے قطر ے پلانے سے انکا ر ہے ۔حکومت ہر طرح سے عوام کے تحفظات دور کر نے کی کوشش کر رہی ہے اور ان میں یہ شعو ر بیدا ر کر رہی ہے کہ پولیو کے قطروں میں کو ئی مضرصحت اشیاء شامل نہیں بلکہ پولیو کے دو قطرے بچوں کو ساری زندگی کی معذوری سے محفوظ رکھتے ہیں۔حکومت کو چاہے منفی پراپیگنڈا پھیلانے والے ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کرے تاکہ والدین کے پولیو ویکسین بارے غلط خیالات دور ہو سکیں اور پو لیو سے پاک معاشرے کا قیا م وجود میں آسکے اورہما ری آنے والی نسلیں پولیو سے پاک فضا میں زندگی بسر کر سکیں ۔ (احمد سالار نثار ۔میڈیا ٹائون ،راولپنڈی)