لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب بھر میں درج ہونے والے مقدمات کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اب پی ایم آر آئی ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر جرائم کے اعداد و شمار آئی جی پنجاب کو ملنا شروع ہو جائیں گے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ موجودہ پولیس سسٹم میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔ سابق ادوار میں بھی حکومتوں نے اصلاحات لانے کی بات تو بہت کی لیکن عملاً کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے۔ موجود حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ پولیس کے نظام میں نہ صرف اصلاحات کی جائیں بلکہ اسے موجودہ ترقی یافتہ دور کے ساتھ بھی ہم آہنگ کیا جائے۔ اس سلسلہ میں مقدمات کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ اگرچہ بارش کے پہلے قطرے کے مترادف ہے تاہم اس سے بہت سی پیچیدگیوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ہمارے ہاں عوام کو سب سے زیادہ شکایات جس محکمہ سے ہیں وہ پولیس ہی ہے۔ لہٰذا محکمہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس پر عوام کے اعتماد ‘ محکمے کی ساکھ اور نیک نامی کے سلسلہ میںبھی اقدامات کئے جائیں تاکہ مظلوم لوگوں کو انصاف ملنے اور ملزموں کو سزا دلوانے کے عمل میں بہتری لائی جا سکے۔اگرچہ ڈیجیٹل سسٹم کی وجہ سے پولیس بالخصوص تفتیشی شعبہ سے متعلق افسروں اور ملازموں کے کام میں اضافہ ہو جائیگا لیکن یہ ان کیلئے ایک امتحان بھی ہے جس سے عہدہ برا ہونے کیلئے انہیں اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لانی چاہیے تاکہ سسٹم کو کامیابی سے ہمکنار کر کے جرائم کے خاتمے‘ انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جا سکے۔