وارسا( و یب ڈ یسک ) فلکیات دانوں نے ہماری اپنی کہکشاں ملکی وے کا سب سے درست ترین تھری ڈی (سہ جہتی) نقشہ تیار کرلیا ہے ۔ اس سے انکشاف ہوا ہے کہ ملکی وے سپاٹ نہیں بلکہ خمیدہ شکل کی ہے ۔اس سے قبل ملکی وے کہکشاں کو ہموار اور سپاٹ تصور کیا جاتا رہا تھا جس میں 250 ارب ستارے ہیں جن میں سے کچھ ہمارے سورج سے بھی کئی گنا بڑے ہیں لیکن اب نیا نقشہ بتاتا ہے کہ اس کی شکل انگریزی حرف ’ایس‘ جیسی ہے ۔پولینڈ میں واقع وارسا یونیورسٹی کے ماہرین نے ملکی وے کہکشاں میں موجود انتہائی روشن اور بار بار جھماکے خارج کرتے ستاروں کو بغور دیکھا ۔ یہ ستارے سیفیڈز کہلاتے ہیں اور ان کی مدد سے پوری کہکشاں کا مکمل تھری ڈی نقشہ بنایا ہے ۔محققین کی ٹیم کی سربراہ پروفیسر ڈوروٹا سکورون نے کہا، ’ ملکی وے کی ساخت کا مطالعہ کرنے میں سیفڈز بہت مدد کرتے ہیں۔ ان کے ساتھیوں نے طویل عرصے تک چلی میں واقع ایک فلکیاتی رصدگاہ کا مطالعہ کیا ہے ۔ انہوں نے ایسے ستارے دیکھے جن کی روشنی ایک خاص وقفے سے بدلتی رہتی ہے ۔ اس طرح انہوں نے پوری ملکی وے کہکشاں کے تمام دکھائی دینے والے حصے کی سینکڑوں مرتبہ تصویر کشی کی۔اس کے بعد کئی تصاویر کو ایک دوسرے پر رکھتے ہوئے حتمی نقشہ بنایا گیا ہے ۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ماضی میں چھوٹی یا سیٹلائٹ کہکشاؤں کے ثقلی اثر سے بھی ملکی وے کہکشاں موجودہ شکل تک پہنچی ہے ۔