کابل،واشنگٹن(نیٹ نیوز) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے طالبان کے 400قیدیوں کی رہائی پر زور دیا ہے جبکہ افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ قیدیوں کو رہا نہیں کرسکتا کیونکہ یہ اختیار میرے پاس نہیں ہے ۔پومپیو نے کہا ہے کہ جانتے ہیں طالبان قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ غیر مقبول ہے لیکن یہ مشکل کام تشدد کے عمل کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ ملک کے لویا جرگہ کے لیے یہ مشکل ہو گا کہ وہ ان 400 طالبان کے مستقبل کا فیصلہ کریں جن کو سنگین جرائم کی سزا دیتے ہوئے قید کیا گیا ہے ۔ لویا جرگے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ افغان آئین کے مطابق وہ افراد جن کو سزائے موت دی گئی ہے ، ان کی سزا معاف نہیں ہو سکتی البتہ کم کر کے عمر قید میں تبدیل کی جا سکتی ہے ،ہم اب بہت اہم اور نازک موڑ پر پہنچ گئے ہیں اس موڑ پر فیصلہ کرنا آسان نہیں ہو گا لیکن ہمارے پاس اب صرف دو ہی راستے رہ گئے ہیں۔ فیصلہ لینے کا وقت آن پہنچا ہے ۔ ان طالبان پر سنگین جرائم کے الزامات ہیں،طالبان،امریکہ معاہدے میں ایسا کہیں نہیں درج تھا کہ وہ کون سے 5000 طالبان ہیں جنہیں افغان حکومت کو رہا کرنا ہے ، قوم کی مشاورت کے بغیران کی رہائی ممکن نہیں ۔لویا جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ہائی کونسل برائے نیشنل ریکونسیلی ایشن کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ افغان عوام کے لیے یہ زندگی یا موت کا فیصلہ ہے ، طالبان کو لگتا ہے کہ وہ جنگ کر کے جیت جائیں گے لیکن یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ ،جرگے کا فیصلہ افغان عوام کے لیے بہت اہم ہے اور افغان طالبان کو تنبیہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ جنگ مسلط کر کے جیت نہیں سکتے ۔، 40 برسوں میں افغانستان میں ہونے والی جنگیں یہ ثابت کرتی ہیں کہ وہ نہیں جیت سکتے ۔