اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،وقائع نگار) وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہاہے کہ حکومت کے اقتصادی پیکیج کا مقصدعالمگیر وباکے اثرات سے متاثرہونیوالے طبقات اور شعبوں کو معاونت فراہم کرناہے ، ڈی ایل ٹی ایل کی مد میں 30 ارب روپے کی ادائیگی ، فاسٹرنظام کے تحت مزید10 ارب، غیربرآمدی شعبہ کو ٹیکس ری فنڈ کی مد میں 52 ارب اور ڈیوٹی ڈرابیک کی مد میں 15 ارب روپے کی ادائیگی کاعمل ایک ہفتے میں مکمل ہوگا۔ کاروباری افراد میں ٹیکس ریفنڈ کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے جو بحران آیا،اس سے نمٹنے کیلئے حکومت نے 1200 ارب کاامدادی پیکیج متعارف کرایا، متاثرہ افرادکی حفاظت، انہیں اشیائخوراک کی فراہمی اور بحران کے دنوں میں نقد امداد اولین ترجیح ہے ، ایک روزقبل وزیراعظم نے ڈیڑھ سوارب کے پروگرام کاافتتاح کردیا جسکے تحت ایک کروڑ20 لاکھ خاندانوں یا ملک کی ایک تہائی آبادی کونقد امداد کی فراہمی عمل میں لائی جائیگی۔کورونا سے کاروباری برادری پر منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے حکومت نے پانچ بڑے فیصلے کئے ،متاثرہ ملازمین کی امداد کیلئے 200 ارب مختص کئے ، چھوٹے اوردرمیانے کاروبارکے مالکان اورملازمین کی امدادکیلئے 100 ارب روپے امدادی پیکیج میں شامل ہیں، ایس ایم ایزکے ذمہ قرضوں اورسود کی ادائیگی میں سہولیات اوررعایتیں بھی فراہم کی جارہی ہیں،برآمدکنندگان کو100 ارب کے ری فنڈزکی ادائیگی کی جارہی ہے ،بجلی اورگیس کے بلوں کی ادائیگی میں تین ماہ کی سہولت فراہم کی گئی اوراسکے اخراجات حکومت برداشت کریگی،اپریل،مئی اور جون کے بجلی، گیس کے بلوں کی ادائیگی میں رعایت دی گئی ،اس مقصد کیلئے پیکیج میں 70 ارب روپے رکھے گئے ، پٹرول، ڈیزل اوردرآمدی تیل کی قیمت کم کرنے کیلئے پیکیج میں70 ارب مختص کئے گئے ۔عبدالحفیظ شیخ نے کہاکہ اشیائخوراک پرڈیوٹی اور ٹیکس ختم کردئیے گئے ، گندم کی خریداری کیلئے 200 ارب مختص کئے گئے ۔ حکومت تاجراوربزنس کمیونٹی کی مدد کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم صوبائی حکومتوں اور کاروباری برادری سے مسلسل رابطے میں ہیں کیونکہ یہ حکومت کا پیسہ دراصل پاکستان کے عوام کا پیسہ ہے اور اسکو صحیح انداز میں خرچ ہونا چاہیے اور کڑے وقت میں مشکلات کا شکار افراد تک پہنچے ۔دریں اثنامشیرخزانہ سے برطانیہ کے ہائی کمشنرکرسٹیان ٹرنر نے ملاقات کی، اس موقع پر برطانوی ہائی کمشنرکا کہنا تھا کہ ضرورت پڑنے پربرطانیہ بین الاقوامی ترقی کیلئے ڈی ایف آئی ڈی کے ذریعے پاکستان کی مدداورتعاون کیلئے تیارہے ۔ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کورونا وائرس کی وجہ سے برطانیہ میں جانی نقصان پر افسوس کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ یہ دنیابھر کیلئے مشکل اورآزمائش کاوقت ہے اوراسکے نتیجہ میں جانی نقصان باعث تشویش ہے ۔