مکرمی ! حکومت نے رمضان میں لاک ڈائون میں نرمی کا اعلان کیا تو عوام نے اس کا ناجائز فائدہ اٹھانا شروع کیا ہی مگر ہماری پولیس بھی اس دوڑ میں عوام سے بھی آگے نکل گئی، گزشتہ دنوں یہ فیصلہ آیا کہ لاک ڈائون میں نرمی صبح 10:00بجے تا شام 7:00 بجے ہوگا اور ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈائو ن ہو گا لیکن کراچی کے کم و بیش سیکڑوں مارکیٹیں ایسی ہیں جہاں پولیس نے اس حکم کو ہوا میں اڑاتے ہوئے مارکیٹیں کھولنے کا ذمہ اٹھالیا اسی طرح نیو کراچی، لانڈھی ،ملیر اور مضافاتی ایریاز ایسے ہیں جہاں پر پولیس نے تمام حدیں پارکرتے ہوئے مارکیٹ کے سامنے موبائل کھڑی کرکے دکانیں کھلوا کر کاروبار کرایا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جن علاقو ں میں 20 رمضان تک کوئی کیس رجسٹرڈ نہیں ہوا تھا اب وہ علاقے بھی اس وبا کا شکار ہو چکے ہیں ، میری وزیراعظم، وزیراعلیٰ سے درخواست ہے کہ خدا را آپ اسمارٹ لاک ڈائون لگائیں یا جیسابھی لاک ڈاون لگائیں لیکن خدا کے واسطے ان پولیس اہلکاروں کو بھی کوئی ایسا آرڈر جاری کریں کہ یہ مزید عوام کی زندگیوں سے نہ کھیل سکیں۔ جن علاقوں میں پولیس جان بوجھ کر اور جیب گرم کرکے مارکیٹیں کھلوائے گی متعلقہ تھانہ کے ایس ایچ او سے باز پرس کی جائیگی تب کہیں جاکر ہم اس وبا سے چھٹکارہ حاصل کرسکتے ہیں۔ (اقبال انصاری‘ کراچی)