پاک آرمی کے ساتھ جنگی مشقوں میں شرکت کے لئے روس کا سپیشل فوجی دستہ پاکستان پہنچ گیا ہے۔ روسی دستہ دو ہفتہ طویل جاری رہنے والی جنگی مشق’’دروزیافائیو‘‘ میں حصہ لے گا۔ پاک روس تعلقات ازسرنو مضبوط و مستحکم ہو رہے ہیں۔جو واقعی قابل تحسین ہیں۔ ہم نے پہلے بھی ہمسائے کو چھوڑ کر سات سمندر پار دوستی کی تھی، نصف صدی میں ہم نے اس دوست سے کیا فوائد حاصل کیے،وہ سب کے سامنے ہے۔ اب ایک بار پھر روس کے ساتھ ہمارے تعلقات پروان چڑھ رہے ہیں،تو ہمیں ان تعلقات کو مضبوط سے مضبوط تر بنانا چاہیے۔ ہمارے ایک طرف دنیا کی دوسری بڑی طاقت چین موجود ہے جو ہر مشکل وقت میں ہمارے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہوتا ہے‘ دوسری جانب روس کے ساتھ بھی اسی نوعیت کے تعلقات قائم ہو جائیں توپھر خطے میں ہم ایک متحد طاقت کے طور پر سامنے آ سکتے ہیں۔ روسی افواج کے ہمراہ مشترکہ جنگی مشقیں اس بات کی غمازی ہیں کہ ہم روس کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں۔ اس سے قبل 2016ء ‘2017ء ‘ 2018ء اور 2019ء میں بھی ’’دروزبا‘‘ مشقیں ہو چکی ہیں۔ جو بہترین تجربہ رہا ہے۔ روسی افواج نے ایک لمبی جنگ لڑی ہے۔ وہ گوریلا جنگ لڑنے کی بھی ماہر ہیں۔ اس لئے روسی افواج کے ساتھ مشترکہ مشقوں میں دونوں ملکوں کی افواج کو ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔ لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ روس کے ساتھ دفاع اور تجارتی معاہدے بھی کیے جائیں تاکہ ہم ہر لحاظ سے ایک اہم قوت بن سکیں۔
پاک روس جنگی مشقیں
هفته 07 نومبر 2020ء
پاک آرمی کے ساتھ جنگی مشقوں میں شرکت کے لئے روس کا سپیشل فوجی دستہ پاکستان پہنچ گیا ہے۔ روسی دستہ دو ہفتہ طویل جاری رہنے والی جنگی مشق’’دروزیافائیو‘‘ میں حصہ لے گا۔ پاک روس تعلقات ازسرنو مضبوط و مستحکم ہو رہے ہیں۔جو واقعی قابل تحسین ہیں۔ ہم نے پہلے بھی ہمسائے کو چھوڑ کر سات سمندر پار دوستی کی تھی، نصف صدی میں ہم نے اس دوست سے کیا فوائد حاصل کیے،وہ سب کے سامنے ہے۔ اب ایک بار پھر روس کے ساتھ ہمارے تعلقات پروان چڑھ رہے ہیں،تو ہمیں ان تعلقات کو مضبوط سے مضبوط تر بنانا چاہیے۔ ہمارے ایک طرف دنیا کی دوسری بڑی طاقت چین موجود ہے جو ہر مشکل وقت میں ہمارے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہوتا ہے‘ دوسری جانب روس کے ساتھ بھی اسی نوعیت کے تعلقات قائم ہو جائیں توپھر خطے میں ہم ایک متحد طاقت کے طور پر سامنے آ سکتے ہیں۔ روسی افواج کے ہمراہ مشترکہ جنگی مشقیں اس بات کی غمازی ہیں کہ ہم روس کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں۔ اس سے قبل 2016ء ‘2017ء ‘ 2018ء اور 2019ء میں بھی ’’دروزبا‘‘ مشقیں ہو چکی ہیں۔ جو بہترین تجربہ رہا ہے۔ روسی افواج نے ایک لمبی جنگ لڑی ہے۔ وہ گوریلا جنگ لڑنے کی بھی ماہر ہیں۔ اس لئے روسی افواج کے ساتھ مشترکہ مشقوں میں دونوں ملکوں کی افواج کو ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔ لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ روس کے ساتھ دفاع اور تجارتی معاہدے بھی کیے جائیں تاکہ ہم ہر لحاظ سے ایک اہم قوت بن سکیں۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں هفته 07 نومبر 2020ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں