پھلوں میں پائی جانے والی شکر کیلشیم، آئرن، وٹامن اے، بی، کمپلیکس اور وٹامن سی، لیموں مالٹا اور انار دِل کی کارکردگی کو معمول پہ رکھتے ہیں۔ اور اسے بڑی عمر میں بھی صحت مند رکھتے ہیں۔ سیب، کھجور اور آم جیسے پھل براہ راست مرکزی نظام اعصاب کو تقویت دیتے ہیں۔ فاسفورس، گلوٹامک ایسڈ، وٹامن اے، وٹامن بی کمپلیکس ان پھلوں کے ذریعے اعصاب پر مقوی اور محفوظ اثرات مرتب کرتے ہیں۔ چنانچہ اِن پھلوں کا باقاعدہ استعمال یادداشت تیز کرتا ہے۔ ذہنی تکان سے محفوظ رکھتا ہے۔ ذہنی دباؤ، تناؤ ہسٹیریا اور بے خوابی سے نجات ملتی ہے۔ تمام پھل آئرن، فاسفورس اور سوڈیم سے لبریز ہونے کی بدولت خون پیدا کرنے اور اعصاب کو مضبوط بنانے میں نہایت مفید ہیں۔ 

جگر کی بیماریوں، فساد ہضم اور گنٹھیا میں لیموں کا استعمال بہت اچھا غذائی علاج ہے۔ تربوز گردوں کی صفائی کے لیے انتہائی عمدہ خوراک ہے۔کیلے میں پوٹاشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو درد سے نجات دلاتا ہے،۔ انار اور انناس کی مسکن تاثیر نزلہ کی شدت کم کرتی ہے، فیور یعنی کاہی کے بخار اور دیگر سانس کی بیماریوں میں ان کا استعمال مفید رہتا ہے۔ 

زکام کا علاج گریپ فروٹ، کینو جوس سے کیا جا سکتا ہے۔ یہ جوس اخراج کے نظام کو موثر بنا کر انفیکشن دور کرتا ہے۔ انگور، سیب، کیلے اور انجیر جیسے تازہ اور پوری طرح پکے ہوئے پھل دماغ کے لئے بہت مفید ہیں۔ ان میں آسانی سے جذب ہو جانے والی شکر کی نفیس اقسام پائی جاتی ہیں۔ یہ طبعی توانائی میں تبدیل ہو کر دماغ کو تروتازہ کر دیتی ہیں۔ اخروٹ کا گودا (مغز) دماغی کمزوری کے لیے ایک مثبت علاج ہے۔سیب تو ایک مکمل پیکج ہے خوراک میں پھلوں کا وافر استعمال ایک فرد کو صحت مند زندگی گزارنے کے قابل بناتا ہے۔ پھل تمام بیماریوں کو روکتے ہیں اور استعمال کرنے والے کو چاق و چوبند اور توانا رکھتے ہیں۔ اگر آپ اس عمل کو مستقل طور پر اپناتے ہیں تو بڑھاپے میں بھی جوانی کا دم خم برقرار رکھنے میں کامیاب رہیں گے۔