لاہور(جنرل رپورٹر)میڈیکل کالجوں میں داخلہ کے بارے میں پی ایم ڈی سی کی نام نہاد ریفارمز نا صرف مضحکہ خیز ہیں بلکہ ناقابل عمل بھی ہیں۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور اپنی غیر قانونی نوکریوں کا جواز ڈھونڈنے کیلئے یہ بے تکی اصلاحات آزمودہ اور کامیاب سسٹم کو تباہ کرنے کی ایک سازش ہے ۔ان خیالات کا اظہار پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن لاہو رکے ایک ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نظامی نے کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر ملک شاہد شوکت جنرل سیکریٹری پی ایم اے لاہور، ڈاکٹر اظہار احمد چوہدری،پروفیسر ڈاکٹر تنویر انور، ڈاکٹر علیم نواز، ڈاکٹرارم شہزادی، ڈاکٹر واجد علی، ڈاکٹر بشریٰ حق، ڈاکٹر شاہد شہاب،ڈاکٹر سلمان کاظمی، ڈاکٹر رانا سہیل، ڈاکٹر طلحہ شیروانی نے شرکت کی۔بیان میں کہا گیا کہ ایک غیر قانونی پی ایم ڈی سی اور اس قابض ٹولے کا یہ نادر شاہی حکم کہ میڈیکل کالج میں داخلہ لینے والا طالب علم صرف 3ترجیحات دے سکے گا، ناصرف ایک مذاق ہے بلکہ کرپشن، اقرباپروری اور چور بازاری کا دروازے بھی کھولے گا۔بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یہ نام نہاد، بے فائدہ اصلاحات واپس لی جائیں اور پی ایم ڈی سی کا قبلہ درست کیا جائے ۔ میڈیکل کالجوں میں داخلے کے خواہش مند طالبعلموں کو اُن کے اپنے میرٹ ،چوائس اور سابقہ طے شدہ اور آزمودہ طریقِ کار کے مطابق داخلے دیئے جائیں۔