اسلام آباد، لاہور ( 92 نیوز رپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک ، ڈسٹرکٹ رپورٹر ،آن لائن)مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے اختلافات شدت اختیار کرگئے ،شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں متفقہ اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بچانے کی فکر لاحق ہوگئی ،پیپلز پارٹی نے (ن) لیگ سے سینٹ میں الگ گروپ کی درخواست واپس لینے کیلئے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں الگ نشستوں پر بیٹھنے مجبور ہو جائیگی۔دوسری جانب اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی دھمکی پر پارٹی قائد نواز شریف سے رابطہ کیا ہے اور تمام صورت حال سے آگاہ کیا اورتجویز دی کہ پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کی آپس کی لڑائی کا فائدہ حکومت کو پہنچے گا ،اپوزیشن کو متحد رکھنے کے لیے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا ۔دریں اثنا پی ڈی ایم اجلاس سے قبل مولانا فضل الرحمن نے شہباز شریف کو آج جمعہ کو عشائیے پر بلا لیا ہے ،عشائیے میں پی ڈی ایم سربراہی اجلاس کے ایجنڈے کو حتمی شکل دی جائے گی، لیگی ذرائع کے مطابق شہبازشریف اورمریم نوازپی ڈی ایم اجلاس میں اکٹھے شرکت کرینگے ،پیپلزپارٹی سے متعلق لیگی رہنمائوں کے سخت بیانات پرشہبازشریف نے ناراضی کااظہارکیا۔مسلم لیگ(ن)کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ منظور نہیں ہونے دیں گے ،پری بجٹ سیمینار میں معیشت کی حقیقت قوم کو بتائیں گے ، چودھری نثار سے نوازشریف کی دوستی تھی جو بہت ہی غلط موڑپر آکر ٹوٹی،مریم نواز سیاستدان ہیں یہ ان کا وقت ہے انہیں حق ہے کہ وہ اپنی سیاست کریں، ہمیں صاف اورشفاف الیکشن کی طرف جاناہوگا ۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے میاں شہبازشریف نے مزید کہا کہ بیرون ملک کرکٹ کھیلنے نہیں علاج کرانے جارہا تھا، پی ڈی ایم میں کوئی ایک جماعت کسی دوسری جماعت کو رکھنے یا نکالنے کی مجاز نہیں ،ہرادارہ اپنی حد میں کام کرے تو نوازشریف اصلاحات کیلئے تیارہیں ،قومی مفاد کیلئے نوازشریف کے پائوں بھی پکڑنا پڑے تو پکڑوں گا۔ مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ کرپشن، کمیشن اور پروٹیکشن عمران حکومت کے تین وارداتی اصول ہیں۔ لیگی ایم پی اے میاں نوید علی کی گرفتاری پر ان کے والدرانا احمد علی آرائیں سے مریم نواز،کیپٹن (ر) صفدر ، حمزہ شہباز ، رانا ثناء اﷲ خان اور دیگر قائدین کی طرف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا گیا ، گرفتاری کی شدید مذمت اور یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔