اسلام آباد،لاہور(سپیشل رپورٹر،سٹاف رپورٹر ، 92 نیوزرپورٹ،صباح نیوز)پی ٹی آئی اورن لیگ نے ایک دوسرے کی قیادت کے گمشدگی اشتہار شائع کرنے کا مطالبہ کردیا۔ مریم اورنگزیب کی طرف سے وزیراعظم کی گمشدگی کااشتہار شائع کرنے کے مطالبہ پروزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہاان سے پوچھیں جنہوں نے سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنائے تھے ، وہ دوائی لینے لندن گئے تھے ،لاپتہ تو وہ ہیں جو 6ہفتوں میں علاج کاکہہ کرگئے تھے ،آج وہ کہیں نظرنہیں آرہے ،لاپتہ تواسحاق ڈارہیں جومفرورہوکرگئے ۔لاپتہ توسلمان شہباز،حسن نواز،حسین نواز ہیں۔لاپتہ تووہ 10بھینسیں ہیں جن سے کروڑوں روپے کادودھ آتاتھا،مریم اورنگزیب انکی گمشدگی کا اشتہار دیں اور ملکی دولت لوٹ کر لندن میں جو پراپرٹی بنائی اس کی واپسی کا بھی اشتہار دیں۔شہزاداکبرتوپچھلی دودہائیوں سے پاکستان کی گلیوں میں جدوجہدکر رہے ہیں اورمیں بھی یہیں ہوں،یہ اپنے بارے میں بتائیں کہاں سے آئی ہیں اورکس سیاسی سیڑھی سے چڑھ کرآئی ہیں،ہم نے نہیں بھاگنا،بھاگناانہوں نے ہے جوپہلے مشرف سے ڈیل کرکے بھاگے ،اس باروہ پلیٹ لیٹس اوپراورنیچے بول کربھاگے ،جوبھاگے تھے اورکوروناکی وجہ سے واپس آئے اب وہ روتے پھررہے ہیں کہ ہمیں تووزیراعظم بنانے کیلئے بلایاگیاتھا،اب وہ دوبارہ بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں،نیب کی پیشی آئی توانہیں دوبارہ کوروناہوگیا۔ادھرمسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کے لاپتہ ہونے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے حکومت سے ان کی گمشدگی کا اشتہار شائع کرنے کا مطالبہ کردیا۔ ٹوئٹر بیان میں ان کا کہنا تھاطیارہ سانحہ کے بعدوزیراعظم چھٹیاں منانے نتھیاگلی چلے گئے ، شہزاد اکبر نے اصل مجرموں کو پچھلی گلی سے نتھیاگلی بھگا دیا۔ ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے کا وعدہ کرنے والا وزیراعظم لاپتہ ہے ، دس ارب درخت لاپتہ ہیں ، خیبر پختونخوا کے احتساب کمیشن کو سات سال سے ، پارلیمان کو تالا لگا کر وزیراعظم لاپتہ ہیں؟، 23 خفیہ بینک اکانٹس برآمد ہوگئے ، بی آر ٹی کے 126 ارب کے کھڈے کھودے لیکن وزیراعظم لاپتہ؟، کورونا مریضوں اور اموات کی شرح بڑھتی جا رہی ہے ، وزیراعظم کہاں ہے ؟۔ پانچ سال سے فارن فنڈنگ کا کیس جاری لیکن احتساب خود سے شروع کرنے والا وزیراعظم لاپتہ ؟ ، کشتی ڈوبنے پر وزیر اعظم کے استعفیٰ دینے کی مثالیں دینے والا ریل اور جہاز کے حادثوں پر لاپتہ ہے ، ٹڈی دل سے فصلیں تباہ ہو گئیں، وزیر اعظم ٹوئٹر کے علاوہ آخر ہیں کہاں؟، طیارہ حادثہ کی تحقیقات پر عوام سوال پوچھ رہے لیکن وزیر اعظم لاپتہ؟،وزیراعظم عوام کی507 ارب کی چینی چوری کرکے اورجان بچانے والی ادویات کے نام پر اربوں روپے کی دیگر ادویات بھارت سے درآمد ہونے کا فیصلہ کر کے لا پتہ ہے ؟۔ چینی سکینڈل کی انکوائری میں وزیراعظم کو مجرم قرار دیا گیا، کمیشن کے سامنے پیش ہوں، رپورٹ اس لیے پیش کی گئی تاکہ عمران خان کو بچایا جائے ، وزیراعظم نے قلت کے باوجود چینی برآمد کرنے کا حکم دیا،عثمان بزدار کو سبسڈی کی زبانی ہدایات کس نے دیں؟ ،کمیشن کو اسد عمر کے جوابات تسلی بخش نہیں تھے ،کمیشن نے کیوں خسرو بختیار کو نہیں بلایا، رزاق داؤد نے کہا عمران خان نے حکم دیا کہ چینی بر آمد کی جائے ، شہزاد اکبر رپورٹ میں ان کا جواب پڑھ لیں۔ رانا مشہود اورعظمی بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آٹا چینی سکینڈل میں وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب ملوث ہیں، استعفی دیں، شہزاد اکبر بھی اپنے اثاثوں اور ٹیکس کی تفصیلات دیں،حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان بدترین بحرانوں کا شکار ہوچکا، چینی سے بڑا آٹا سکینڈل ہے ۔