وفاقی کابینہ میں کئے گئے فیصلوں کی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے جعلی لائسنس والے 28پائلٹوں کو ملازمتوں سے برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک ریٹائرمنٹ کے بعد بھی پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو رہیں گے۔22مئی کوپی آئی اے طیارہ کے حادثہ کے بعد انکوائری کی روشنی میں ملکی فضائی کمپنی کے بارے میں کئے گئے اب تک کے اقدامات بلا شبہ بڑی اہمیت کے حامل ہیں‘ تاہم یہ سوال اب بھی موجود ہے کہ آخر اتنے بڑے پیمانے پر جعلی پیمانے پائلٹوں کی یہ بھرتیاں کیسے ہو گئیں۔ موجودہ صورتحال اس امر کی متقاضی ہے کہ پی آئی کے وقار کو بحال کرنے کی سعی کی جائے اور عالمی سطح پر یہ یقین دہانی کرائی جائے کہ حالیہ اقدامات کے ذریعے پی آئی اے کو ایسے جعل ساز عناصر سے پاک کردیا گیا ہے جن کی وجہ سے پی آئی اے کو یہ دن دیکھنے پڑے ہیں۔ اب جبکہ کئی یورپی ممالک میں پی آئی اے کو پروازوں پر پابندی کا سامنا ہے تو حکومت اور پی آئی اے انتظامیہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے سٹیک ہولڈرز کو اس امر کی یقین دہانی کرائے کہ اب پی آئی اے کے معاملات بڑی حد تک سلجھائے گئے ہیں اور فضائی کمپنی کو جعلی پائلٹس سے پاک کر دیا گیا ہے تاکہ پی آئی اے کی اندرون و بیرون ملک پروازیںشیڈول کے مطابق جاری ہوں اورحالیہ دنوں میں اسے جس مالی خسارے اور بدنامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کا ازالہ کیا جا سکے۔